دنیا وبائی مرض کے بدترین مرحلے میں داخل ہو سکتی ہے:بل گیٹس

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 22-12-2021
دنیا وبائی مرض کے بدترین مرحلے میں داخل ہو سکتی ہے:بل گیٹس
دنیا وبائی مرض کے بدترین مرحلے میں داخل ہو سکتی ہے:بل گیٹس

 

 

واشنگٹن۔ کورونا وائرس کی نئی قسم اومی کرون کئی ممالک میں پھیل چکی ہے۔ امریکہ اور برطانیہ میں اومیکرون بہت تیزی سے پھیل رہا ہے۔

اسی وقت، ہندوستان میں بھی اومیکرون کے 200 سے زیادہ کیسز سامنے آئے ہیں۔ مائیکروسافٹ کے شریک بانی بل گیٹس نے اومی کرون کے تیزی سے بڑھتے ہوئے کیسز کے درمیان تشویش کا اظہار کیا ہے۔

بل گیٹس نے خبردار کیا کہ دنیا وبائی مرض کے بدترین مرحلے میں داخل ہو سکتی ہے کیونکہ اس قسم کے نتیجے میں اب تک کا بدترین اضافہ ہو سکتا ہے۔ بل گیٹس نے ٹویٹ کیا کہ ان کے بہت سے دوست اس نئے ویریئنٹ سے متاثر پائے جانے کے بعد انہوں نے چھٹیوں کے اپنے بیشتر منصوبے منسوخ کر دیے ہیں۔

انہوں نے کہا، اومی کرون کسی بھی وائرس سے زیادہ تیزی سے پھیل رہا ہے۔ اس کے کیسز جلد ہی تمام ممالک میں دیکھے جائیں گے۔ بل گیٹس نے دعویٰ کیا کہ یہ ڈیلٹا سے کم سنگین ہے، لیکن اس کے معاملات میں سب سے زیادہ چھلانگ لگے گی کیونکہ یہ سب سے زیادہ متعدی ہے۔

انہوں نے لوگوں کوکوڈ۔19 ویکسین کے بوسٹر شاٹس لینے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ بہترین تحفظ فراہم کرتی ہے۔ بل گیٹس نے ٹویٹ میں مزید کہا، 'اس دوران ہم سب کو ایک دوسرے کا خیال رکھنا ہوگا، خاص طور پر ان لوگوں کا جو زیادہ کمزور یا حساس ہیں۔

چاہے وہ سڑکوں پر رہتے ہوں یا کسی اور ملک میں۔ اس کا مطلب ہے کہ ہمیں ماسک پہننے ہوں گے، بڑے واقعات سے گریز کرنا ہوگا اور ویکسین لینا ہوگی۔ بوسٹر کی خوراک لینے سے مزید تحفظ ملے گا۔ بل گیٹس نے مزید کہا کہ اچھی خبر بھی ہے۔

اومی کرون اتنی تیزی سے حرکت کرتا ہے کہ ایک بار جب یہ کسی ملک پر غلبہ حاصل کر لیتا ہے تو وہاں لہر 3 ماہ سے بھی کم وقت تک چلنی چاہئے۔ وہ چند مہینے خراب ہو سکتے ہیں، لیکن مجھے پھر بھی یقین ہے کہ اگر ہم صحیح اقدامات کریں تو 2022 میں وبا ختم ہو سکتی ہے۔