طالبان نے خواتین اور لڑکیوں سے کیے وعدے ’توڑ دیے ۔ انتونیو گتریس

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 11-10-2021
طالبان نے خواتین اور لڑکیوں سے کیے وعدے ’توڑ دیے
طالبان نے خواتین اور لڑکیوں سے کیے وعدے ’توڑ دیے

 

 

نیویارک: اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گتریس نے پیر کو کہا ہے کہ طالبان نے افغان خواتین اور لڑکیوں سے کیے جانے والے وعدے ’توڑ دیے‘ ہیں۔

انہوں کہا کہ ’مجھے خاص طور پر تشویش ہے کہ افغان خواتین اور لڑکیوں سے طالبان نے جو وعدے کیے تھے وہ توڑ دیے ہیں۔

انتونیو گتریس نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ ’میں طالبان سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ خواتین اور لڑکیوں سے کیے جانے والے اپنے وعدوں پر قائم رہیں اور بین الاقوامی انسانی حقوق اور ہیومنٹیریئن قوانین کے مطابق اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔

صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے گتریس نے کہا کہ اقوام متحدہ اس مسئلے پر ’آرام سے نہیں بیٹھے‘ گا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی طالبان سے روزانہ کی بنیادوں پر بات ہوتی ہے۔

انہوں اسی حوالے سے مزید کہا کہ ’وعدے ٹوٹنے کا مطلب افغانستان کی خواتین اور لڑکیوں کے لیے خوابوں کا ٹوٹنا ہے۔

اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری نے افغان معیشت کو درپیش چیلینجز کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کے دیگر ممالک میں اثاثے منجمد ہیں اور ترقیاتی امداد روک دی گئی ہے۔

’ہمیں راستہ تلاش کرنا ہوگا تاکہ معیشت دوبارہ سے سانس لے سکے۔ ایسا بین الاقوامی قوانین یا اصولوں کو نظرانداز کیے بغیر کیا جانا چاہیے۔‘

انتونیو گتریس نے کہا کہ ’میں دنیا سے درخواست کرتا ہوں ایکشن لے اور تباہی سے بچنے کے لیے افغان معیشت میں کیش انجیکٹ کرے۔

ہمیں معیشت میں کیش انجیکٹ کرنے کی ضرورت ہے۔ میں عالمی برادری سے طالبان یا موجودہ حکام کو پیسہ دینے کے لیے نہیں کہہ رہا۔‘ امریکہ کے جانے کے بعد سے افغانستان کی معیشت ’تباہی‘ کے دہانے پر ہے کیونکہ بین الاقوامی امداد بند ہے جس کے باعث اشیائے خورد ونوش بڑھ رہی ہیں اور بے روزگاری میں اضافہ ہو رہا ہے۔ 

اس حوالے سے اب طالبان کا کہنا ہے کہ امریکہ نے افغانستان میں ان کی حکومت کو تسلیم کرنے سے تو انکار کیا ہے لیکن ملک کو انسانی بنیادوں پر امداد دینے کے لیے رضامندی ظاہر کی ہے۔