تنزانیہ:عیسائی اکثریت والے ملک کی مسلمان صدر

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 20-03-2021
تنزانیہ :مسلم خاتون نے صدر حلف لیا
تنزانیہ :مسلم خاتون نے صدر حلف لیا

 

 

ڈوڈوما:تنزانیہ کے صدر جان مگوفولی کے انتقال کے بعد سامیہ حسن سوہولو،ایک مسلمان خاتون، نائب صدر سے صدر بن گئی ہیں۔ حجاب میں ملبوث اور ایک ہاتھ میں قرآن اٹھائے، انہوں نے جعمے کواپنے عہدے کا حلف اٹھایا۔ ۔

تنزانیہ کے آئین کے مطابق صدر کی موت کے بعد صدارت کی بقیہ مدت نائب صدر کو پوری کرنا ہوتی ہے۔ صدر جون گزشتہ برس اکتوبر میں دوسری بار صدر منتخب ہوئے تھے یعنی نائب صدر سامیہ 2025 تک ملک کی صدر رہیں گی۔ ملک کے آئین کے مطابق 61 سالہ نائب صدر سامیہ اب جان مگوفولی کی پانچ سالہ صدارتی مدت 2025 تک نبھانے کی پابند ہیں۔

ایک سابق کلرک اور ترقیاتی کارکن، سامیہ نے اپنی سیاسی زندگی کا آغاز 2000 میں سرزمین تنزانیہ پر قومی اسمبلی کی رکن منتخب ہونے سے قبل اپنے آبائی علاقے زنجبار میں کیا جو ایک نیم خود مختار جزیرہ نما علاقہ ہے۔ انہیں اس وقت بھی ایک سینیئر وزارت تفویض کی گئی تھی۔ حکمران جماعت کی ایک قدآور شخصیت ہونے کے ناطے انہیں 2015 میں پہلی صدارتی انتخابی مہم میں مگوفولی نے اپنا ساتھی منتخب کیا تھا۔

تنزانیہ کے صدر جون ماغوفولی 27 فروری سے منظرعام سے غائب تھے، عوامی سطح پر اُن کے کورونا میں مبتلا ہونے کی افواہیں زیر گردش تھیں تاہم حکومتی ترجمان کے مطابق صدر کو دل کا عارضہ لاحق تھا۔ 61 سالہ صدر سامیہ حسن نے اپنے پہلے اعلان میں 21 دن کے سوگ کا اعلان کرتے ہوئے 22 اور 25 مارچ کو عام تعطیل کا اعلان کیا ہے۔ ان دنوں میں سابق صدر کی آخری رسومات ادا کی جائیں گی۔