پیغمبراسلام کے گستاخانہ کارٹون بنانے والا کارٹونسٹ جھلس کر ہلاک

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 04-10-2021
گستاخانہ خاکے بنانے والا کارٹونسٹ جھلس کر ہلاک
گستاخانہ خاکے بنانے والا کارٹونسٹ جھلس کر ہلاک

 


اسٹاک ہوم: سویڈن میں توہین آمیز خاکے بنانے والا کارٹونسٹ لارس ولکس کار حادثے میں جھلس کر ہلاک ہوگیا۔

ذرائع کے مطابق 75 سالہ کارٹونسٹ اور دو پولیس افسران گزشتہ روز ہولناک کار حادثے کا شکار ہوئے، گاڑی اور ٹرک کے تصادم کے نتیجے میں لارس ولکس اور اس کی حفاظت پر مامور دو پولیس اہلکار موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔مقامی پولیس نے اپنے بیان میں کہا کہ ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ کاراور ٹرک کی ٹکر کیسے ہوئی تاہم ابتدائی طور پر واقعے میں کسی کے ملوث ہونے کے شواہد نہیں ملے۔سویڈش پولیس ترجمان کے مطابق حادثے کی تفتیش کی جا رہی ہے کیونکہ اس میں دو پولیس اہلکار بھی مارے گئے ہیں۔

سویڈن سے تعلق رکھنے والے لارس ولکس نے 2007 میں گستاخانہ خاکے بنائے تھے جس پر دنیا بھر کے مسلمانوں نے شدید احتجاج کیا تھا۔سوئیڈن پولیس نے کی کہ 75 سالہ کارٹونسٹ دو پولیس افسران کے ہمراہ سامنے سے آنے والے ٹرک سے ٹکرا گئے۔ایک پولیس ترجمان نے کسی قسم کے حملے کے تاثر کو رد کرتے ہوئے بتایا: ’کسی دوسرے ٹریفک حادثے کی طرح اس واقعے کی تفتیش کی جا رہی ہے۔ چونکہ اس میں دو پولیس اہلکار بھی نشانہ بنے، لہذا اس کی تفتیش پراسیکیوٹر آفس کے ایک خصوصی سیکشن کو تفویض کی گئی ہے۔

پولیس کے مطابق یہ حادثہ ایک چھوٹے سے قصبے مارکارڈ کے قریب اس وقت پیش آیا جب ولکس کی کار سامنے سے آنے والے ٹرک سے ٹکرا گئی۔ پولیس کے مطابق حادثے میں دونوں گاڑیوں میں آگ لگ گئی جبکہ ٹرک ڈرائیور کو ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ایک بیان میں پولیس نے کہا کہ حادثے کی وجہ واضح نہیں ہے۔علاقائی پولیس سربراہ کارینا پرسن نے کہا: ’جس شخص کی ہم حفاظت کر رہے تھے اور ہمارے دو ساتھی اس ناقابل فہم اور افسوس ناک سانحے میں مارے گئے۔

ولکس 2007 میں پیغمبر اسلام کے متنازع خاکے بنانے کے واقعے کے بعد سے پولیس کی حفاظتی تحویل میں تھے اور القاعدہ نے ولکس کے قتل پر ایک لاکھ ڈالر انعام کی پیشکش بھی کر رکھی تھی۔

مذکورہ خاکوں نے سفارتی کشیدگی کو بھی جنم دیا تھا اور سویڈن کے اس وقت کے وزیراعظم فریڈرک رینفلڈ نے کشیدگی کو کم کرنے کے لیے کئی مسلم ممالک کے سفیروں سے ملاقات کی تھی۔ 2015 میں، ولکس کوپن ہیگن میں ایک فری سپیچ کانفرنس میں ہونے والے فائرنگ کے واقعے میں بچ گئے تھے جبکہ ایک ڈینش فلم ڈائریکٹر اس موقع پر ہلاک ہوگیا تھا۔