سپریم کورٹ سے اولی کو جھٹکہ ، 7 وزراء کی تقرری منسوخ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
وزیر اعظم کے پی شرما اولی
وزیر اعظم کے پی شرما اولی

 

 

 کھٹمنڈو

نیپال کی سپریم کورٹ نے اپنے ایک اہم فیصلے میں وزیر اعظم کے پی شرما اولی  کے سات وزراء کی تقرری کو غیرآئینی قرار دیا ہے ۔ عدالت نے وزیر کے عہدے پر ہونے والی ان کی تقرری منسوخ کردی ہے ۔

واضح رہے کہ محض 7 دن پہلے یعنی 13 مئی کو ہی دوبارہ مقرر ہونے والے وزیر اعظم کے پی شرما اولی نے اپنی کابینہ میں ان 7 وزرا کو جگہ دی تھی ، جو اس وقت ممبر پارلیمنٹ نہیں ہیں۔ یہ سات وزرا پہلے پرچندا کی قیادت والے دھڑے کے ساتھ تھے لیکن پارٹی تقسیم ہونے کے بعد ان سب نے اولی کا ساتھ دیا۔

نیپال کے قانون کے تحت اولی کی سابقہ ​​حکومت کی دوبارہ حلف برداری کے بعد اسی وقت ان کی پارلیمانی رکنیت مسترد کردی گئی تھی۔ اس کے بعد جب اولی نے پارلیمنٹ میں اعتماد کا ووٹ کھونے کے بعد ایک بار پھر اقلیتی حکومت تشکیل دی تو انہیں دوبارہ وزیر بنا دیا گیا ۔ اس فیصلے کو سپریم کورٹ نے بادی النظر میں غیر آئینی قرار دے دیا ہے۔

آئین نیپال کے مطابق کوئی بھی شخص جو رکن پارلیمنٹ نہیں ہے، ایک وقت میں 6 ماہ کے لئے وزیر بن سکتا ہے اور اسے 6 ماہ کے اندر ممبر پارلیمنٹ بننا پڑتا ہے۔ اگر وہ 6 ماہ کے اندر رکن پارلیمنٹ نہیں بنتا ہے تو پھر وہ پارلیمنٹ کے اس پورے دور حکومت میں دوبارہ وزیر نہیں بن سکتا۔

اس کی بنیاد کے طور پر ، چیف جسٹس چلیندر شمشیر رانا کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے سنگل بنچ نے وزیر اعظم کے فیصلے کو الٹ دیا ہے اور فوری طور پر ان ساتوں وزرا کی تقرری منسوخ کردی ۔