اسلام آباد: پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق بولنگ کوچ وقار یونس نے انڈیا کے خلاف پاکستانی ٹیم کی فتح کے بعد ایک لائیو ٹی وی پروگرام میں محمد رضوان کی تعریف کرتے ہوئے استعمال کیے گیے الفاظ پر معافی مانگ لی۔ وقار یونس نے انڈیا کے خلاف جیت کے بعد ایک ٹی وی پروگرام میں کہا تھا کہ ’میچ کے دوران وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان کے ہندوؤں کے بیچ میں کھڑے ہو کر نماز پڑھنے سے وہ بہت متاثر ہوئے۔‘
— Arsalan Hassan Khan (@ArsalanH_Khan) October 27, 2021
پاکستان کے سابق کوچ کی جانب سے اس بیان پر ان پر سوشل میڈیا پر کافی تنقید کی گئی اور اسی تنقید کے باعث انہوں نے آج اپنے ریمارکس پر معافی مانگ لی ہے۔ بدھ کو اپنی ایک ٹوئیٹ میں انہوں نے کہا کہ ’انجانے میں انہوں نے ایسا کہہ دیا جو ان کا مطلب نہیں تھا اور اس بہت سارے لوگوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔‘
میں اس کے لیے معذرت خواہ ہوں اور میرا وہ مطلب نہیں تھا، وہ ایک غلطی تھی۔‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’کھیل لوگوں کو متحد کرتے ہیں قومیت، رنگ اور مذہب سے بالاتر ہو کر۔‘
— Waqar Younis (@waqyounis99) October 26, 2021
وقار یونس کے بیان پر ہرشا بھوگلے نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے قد کاٹھ والے فرد کو ایسا بیان دینا زیب نہیں دیتا۔
اس سے قبل وریندر سہواگ نے بھی ایسا ہی ایک نفرت انگیز بیان دیا تھا۔ انڈین موسیقار ٹی ایم کرشنا نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ’وریندر سہواگ اور وقار یونس کو پیک کر کے ایک ایسے مشن پر مریخ بھیج دینا چاہیے جہاں سے وہ واپس نہ آئیں۔‘
پاکستانی میڈیا میں جانی مانی شخصیت رضا رومی نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ انہیں اچھا لگا کہ وقار یونس نے اپنے بیان کی وضاحت کر دی ہے اور معذرت کر لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ کروڑوں مسلمان انڈیا میں بھی رہتے ہیں اور لاکھوں ہندو پاکستان میں رہتے ہیں۔