اسلام آباد: سری لنکا کے وزیراعظم اور صدر نے پاکستان کے شہر سیالکوٹ میں ہجوم کے ہاتھوں اپنے شہری پرینتھا کمارا کی ہلاکت پر شدید صدمے اور دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اور حکومت پاکستان انصاف کی فراہمی کو یقینی بنائیں گے۔
سنیچر کو سری لنکن وزیراعظم اور صدر نے واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے کا کہا کہ وہ یقین رکھتے ہیں کہ وزیراعظم عمران خان پاکستان میں موجود سری لنکن ورکرز کی حفاظت کو یقینی بنائیں گے۔
Shocking to see the brutal and fatal attack on Priyantha Diyawadana by extremist mobs in #Pakistan. My heart goes out to his wife and family. #SriLanka and her people are confident that PM @ImranKhanPTI will keep to his commitment to bring all those involved to justice.
— Mahinda Rajapaksa (@PresRajapaksa) December 4, 2021
سری لنکا کے وزیراعظم مہندا راجاپکسا نے اپنے ٹوئٹر بیان میں سیالکوٹ میں اپنے شہری پرینتھا کمارا کی ہجوم کے ہاتھوں ہلاکت کو ہولناک واقعہ قرار دیا ہے۔ سنیچر کو اپنی ٹویٹ میں ان کا مزید کہنا تھا کہ ’میری ہمدردیاں ہلاک ہونے والے سری لنکن شہری کی بیوہ اور فیملی کے ساتھ ہیں۔‘
’سری لنکا اور اس کے عوام یقین رکھتے ہیں کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان اپنے وعدے پر عمل کرتے ہوئے ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے۔‘ سری لنکا کے صدر گوتابایا راجاپکسا نے ٹوئٹر بیان میں سیالکوٹ واقعے پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ ’وزیراعظم پاکستان عمران خان انصاف کی فراہمی کو یقینی بنائیں گے۔
‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’انہیں توقع ہے کہ وزیراعظم عمران خان پاکستان میں موجود سری لنکن ورکرز کے تحفظ کو یقینی بنائیں گے۔‘ سیالکوٹ میں ہجوم کے ہاتھوں سری لنکن شہری کی ہلاکت پر پاکستان سمیت دنیا بھر میں تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل، ہیومن رائٹس واچ سمیت عالمی اداروں نے بھی اس بہیمانہ قتل کی مذمت کی ہے۔ اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے کی جانب سے واقعے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ’ہم سیالکوٹ فیکٹری میں پیش آنے والے واقعے پر بہت افسردہ ہیں۔
We are deeply disturbed and saddened by the unspeakable and tragic event at the Sialkot factory. We urge relevant authorities to investigate and bring those responsible for heinous and unlawful violence to justice. https://t.co/XXKcF213q3
— U.S. Embassy Islamabad (@usembislamabad) December 4, 2021
‘ ’ہم متعلقہ حکام پر زور دیتے ہیں کہ وہ تحقیقات کر کے اس المناک اور غیر قانونی واقعے میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے۔‘ جمعے کو سیالکوٹ میں مشتعل ہجوم نے سری لنکن فیکٹری مینیجر پرینتھا کمارا کو توہین مذہب کے الزام میں قتل کردیا تھا اور ان کی نعش کو آگ لگا دی تھے۔
سیالکوٹ پولیس کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ واقعے میں ملوث دو مرکزی ملزمان سمیت 100 سے زائد افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے جن سے تفتیش کی جا رہی ہے۔ دوسری جانب پنجاب حکومت نے واقعے کی ابتدائی رپورٹ وزیراعظم عمران خان کو بھجوا دی ہے۔
اس واقعے کے حوالے سے پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سنیچر کو ایک ٹوئٹر بیان میں کہا کہ ’سیاسی قیادت اور پاکستانی قوم سری لنکن شہری کے قتل کی شدید مذمت کرتی ہے۔‘ ’ہم متاثرہ فیملی، سری لنکن حکومت اور عوام سے افسوس کا اظہار کرتے ہیں اور یقین دلاتے ہیں کہ ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ہمارے مذہب اور ملک میں اس طرح کے واقعات کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔‘ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے بھی سیالکوٹ واقعے پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے واقعات کی روک تھام کے لیے عملی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ (ایجنسی)