جنوبی افریقہ کا صدر بہت زبان چلا رہا ہے: ٹرمپ

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 21-11-2025
جنوبی افریقہ کا صدر بہت زبان چلا رہا ہے: ٹرمپ
جنوبی افریقہ کا صدر بہت زبان چلا رہا ہے: ٹرمپ

 



واشنگٹن : وائٹ ہاؤس نے بتایا کہ امریکہ کا نمائندہ صرف اجلاس کے آخری دن رسمی منتقلی کی تقریب میں موجود ہوگا۔ اس سمٹ کی صدارت امریکہ کو حاصل ہوگی۔ وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیریلین لیوٹ نے جمعرات کو پریس بریفنگ میں کہا کہ جنوبی افریقہ کے صدر سریل رامافوسا کے حالیہ بیانات اور تبصروں سے صدر ٹرمپ اور ان کی ٹیم ناراض ہیں۔

لیوٹ نے کہا: جنوبی افریقہ میں G-20 کی رسمی مذاکرات میں امریکہ حصہ نہیں لے رہا ہے۔ میں نے دیکھا کہ جنوبی افریقہ کے صدر امریکہ اور امریکی صدر کے خلاف اپنی زبان استعمال کر رہے ہیں، جو صدر اور ان کی ٹیم کو پسند نہیں آیا۔ رامافوسا نے ویڈیو میں کہا: رامافوسا نے حال ہی میں ایک ویڈیو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر پوسٹ کی، جس میں انہوں نے کہا: بائیکاٹ کی سیاست کام نہیں کرتی۔ G-20 کی خیمے کے اندر رہنا بہتر ہے بجائے اس کے کہ باہر کھڑے رہیں۔

انہوں نے یورپی کمیشن کی سربراہ اُرسولا وون ڈیر لیئن اور یورپی کونسل کے صدر اینٹونیو کوسٹا کے ساتھ پریس کانفرنس میں بھی اشارہ دیا کہ امریکہ کے نوٹس کے باوجود ابھی بھی اجلاس میں کسی شکل میں شرکت کے بارے میں بات چیت جاری ہے۔ اس ماہ ڈونالڈ ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ کوئی امریکی اہلکار جوہانسبرگ میں ہونے والے G-20 اجلاس میں شامل نہیں ہوگا۔

ٹرمپ نے اس بائیکاٹ کی وجہ جنوبی افریقہ میں سفید فام اقلیت کے کسانوں پر مبینہ تشدد بتائی۔ جنوبی افریقہ نے ٹرمپ کے دعووں کو مکمل طور پر مسترد کر دیا۔ صدر رامافوسا نے کہا کہ امریکہ کا یہ بائیکاٹ اجلاس کے آخر میں ان کی صدارت کو "خالی کرسی" دینے کے مترادف ہوگا۔ اس سے دونوں ممالک کے درمیان سمٹ سے پہلے ہی کشیدگی پیدا ہو گئی ہے۔