کابل ڈرون حملہ: مارے گئے افراد ایک ہی خاندان کے تھے

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 30-08-2021
امریکی ڈرون حملے 6 بچوں سمیت 9 افراد ہلاک
امریکی ڈرون حملے 6 بچوں سمیت 9 افراد ہلاک

 

 

 

آواز دی وائس، ایجنسی

افغانستان کے دارالحکومت کابل میں امریکی ڈرون حملے میں مارے جانے والے افراد عام شہری نکلے جن میں 6 بچوں سمیت 9 افراد ہلاک ہوئے۔

ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کے بھائی کے مطابق سب سے کم عمر 2 سالہ بچی تھی۔

خاندان کا باپ اور دوسرا جوان لڑکا اور دو بچے تھے۔ وہ مر چکے تھے۔ وہ ٹکڑوں ٹکروں میں بٹ گئے تھے اور دو زخمی بھی تھے۔

ذرائع کے مطابق گزشتہ روز کابل میں جس گاڑی کو امریکی ڈرون نے نشانہ بنایا تھا۔

اس میں سوار شخص کے بھائی نے دعویٰ کیا ہے کہ گاڑی میں سوار تمام افراد عام شہری تھے۔

 اور اس حملے کے نتیجے میں 6 بچوں سمیت 9 افراد مارے گئے۔

امریکی ڈرون حملے میں مارے گئے شخص کے بھائی نے کہا کہ ہمارا داعش سے کوئی تعلق نہیں، یہ ہمارا گھر تھا جہاں میرا بھائی اپنے اہل خانہ کے ساتھ رہائش پذیر تھا۔

اس کے علاوہ پڑوسیوں کا بھی کہنا ہے کہ حملے میں مارے گئے افراد عام شہری تھے۔

جنہوں نے حملے کے بعد گاڑی میں آگ بجھانے کی کوشش بھی کی۔

دوسری جانب امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ڈرون حملے کے بعد دھماکہ ہوا جس کے باعث عام شہری مارے گئے۔

اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں تاہم اگر کوئی عام شہری ماراگیا ہے تو ہمیں بے حد افسوس ہے۔

وہیں امریکی سنٹرل کمانڈ نے اتوار کو کہا کہ امریکہ نے کابل میں ایک دفاعی فضائی حملہ کیا ، جس میں ایک مشتبہ آئی ایس آئی ایس کے خودکش حملہ آور کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

امریکی فوج نے اتوار کے بعد تسلیم کیا کہ اس حملے کے بعد شہری ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔

امریکی افواج منگل کی آخری تاریخ سے پہلے اور کابل کے حامد کرزئی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر ایک نئے دہشت گرد حملے کے خطرے کے تحت اپنے انخلاء کے آپریشن کو مکمل کرنے کی دوڑ میں مصروف ہیں۔

جمعرات کو ہوائی اڈے کے دروازوں کے باہر ایک خودکش بم دھماکے میں 13 امریکی فوجی ارکان اور کم از کم 170 دیگر ہلاک ہوئے۔