بنگلہ دیش کے اسرائیل کے قریب آنے کے اشارے

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 23-05-2021
بنگلہ دیش کے اسرائیل کے قریب آنے کے اشارے
بنگلہ دیش کے اسرائیل کے قریب آنے کے اشارے

 

 

 آشا کھوسہ / نئی دہلی

بنگلہ دیش کی حکومت نے اپنی لبرل پالیسیوں کے تسلسل کو برقرار رکھتے ہوئے اسرائیل سے دوستی کے اشارے دینے شروع کر دئے ہیں- واضح رہے کہ مسلم ممالک کی اسرائیل کی ریاست سے چلی آ رہی دیرینہ مخاصمت کی روایت کو جاری رکھتے ہوئے بنگلادیش اپنے پاس پورٹ سے اسرائیل کے سفر کو غیر قانونی قرار دیتا آیا ہے ۔ تاہم اب اس پالیسی کو تبدیل کر دیا گیا ہے ۔

بنگلادیش نے اپنے پاسپورٹ پر "اسرائیل کے سوا تمام ممالک کے لئے جائز" کی شق کو ختم کرکے اپنے شہریوں پر اسرائیل کے سفر پر عائد پابندی کو ختم کردیا ہے۔

ڈھاکہ سے شائع ہونے والے ایک انگریزی اخبار بلٹز کے مطابق عید الفطر کے بعد جاری ہونے والے ای پاسپورٹ میں اب یہ جملہ "یہ پاسپورٹ دنیا کے تمام ممالک سواۓ اسرائیل کے لئے جائز ہے " کو نکال دیا گیا ہے ۔ پاسپورٹ کو اب دنیا کے تمام ممالک کے لئے ویلڈ قرار دیا گیا ہے ۔

بلٹز کو صلاح الدین شعیب چودھری شائع کرتے ہیں جو ماضی میں اسرائیل سے ان کے قریبی تعلقات کی بنا پر متعدد مواقع پر متنازعہ رہے ہیں۔ ملک کے قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تل ابیب میں منعقدہ ایک سیمینار میں شرکت کرنے پر بھی انہیں غداری کا مجرم قرار دیا گیا ہے۔ وہ اسرائیل کے ساتھ اپنے ملک کی دوستی کے زبردست حمایتی ہیں ۔

اسرائیلی وزارت خارجہ کے عہدیدار گیلارڈ کوہن جو ایشیا اور بحر الکاہل کے لئے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل ہیں ، نے اس پیش رفت کا خیرمقدم کیا ہے۔ انہوں نے ٹویٹر پر کہا کہ 1971 میں بنگلہ دیش کی آزادی کے بعد سے ، بنگلہ دیش نے اسرائیل کو تسلیم نہیں کیا ، اس کے باوجود اسرائیل 1971 میں ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ کے بعد وجود میں آے بنگلہ دیش کو تسلیم کرنے والے پہلے چار ممالک میں سے ایک تھا۔


Great news! #Bangladesh has removed travel ban to Israel. This is a welcome step & I call on the Bangladeshi government to move forward and establish diplomatic ties with #Israel so both our peoples could benefit & prosper.@IsraelMFA #IsraelLooksEast https://t.co/LbOLbm9dfG

اخبار میں وزیر اعظم شیخ حسینہ کے اپنے ملک کو تیزی سے معاشی ترقی کی راہ پر گامزن کرنے اور 2009 کے بعد سے شدت پسند اسلامی عسکریت پسندی کا بھرپور طریقے سے مقابلہ کرنے کی پالیسی کی بھی تعریف کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ بنگلہ دیش کے آئین میں سیکولرزم کی شقیں موجود ہے اور متعدد بار اسے چیلینج کرنے کے باوجود ملک کی عدالتوں نے اسے برقرار رکھا ہے۔

اخبار کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے اس سے قبل ، تائیوان کے ساتھ کوئی سفارتی تعلقات نہ رکھنے کے باوجود بنگلہ دیش نے تائیوان کا سفر کرنے کے لئے اہل بنائے جانے کے پاسپورٹ سے 'سوائے تائیوان' کو ہٹا دیا تھا ۔اس کے بعد تائیوان کے ساتھ بنگلہ دیش کی معاشی تعلقات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

یہ خیال کیا جاتا ہے کہ نئے جاری کردہ پاسپورٹ کے ساتھ بنگلہ دیش کے شہریوں کے اسرائیل کے دورے پر کوئی قانونی پابندی نہیں ہوگی ، اور اس سے دونوں ممالک کے مابین تعاون کا نیا وسٹا کھل جائے گا۔

اخبار نے کہا کہ اسرائیل نے متحدہ عرب امارات سمیت مشرق وسطی میں متعدد مسلم ممالک کے ساتھ تعلقات استوار کیے ہیں جس کے نتیجے میں اسرائیل اور ان ممالک کے مابین معاشی اور تکنیکی تعاون کے متعدد منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا جارہا ہے۔

بلٹز نے کہا کہ بنگلہ دیشیوں کے نئے جاری کردہ پاسپورٹ کے استعمال کے بعد اسرائیل جانے کی اجازت سے تکنیکی ، معاشی اور دیگر شعبوں میں تعاون کے امکانات کھل جائیں گے۔