کیا نیپال کے نومنتخب وزیراعظم دیوا اکثریت ثابت کرپائیں گے؟

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 13-07-2021
شیر بہادر دیوا(فائل فوٹو)
شیر بہادر دیوا(فائل فوٹو)

 

 

کھٹمنڈو: نیپال کی سپریم کورٹ کے حکم کے فیصلے کے بعد آج صدر ودیا بھنڈاری کی جانب سے نیپالی کانگریس کے رہنما شیر بہادر دیوا کو وزیر اعظم مقرر کیا جانا ہے۔

دیوا کے حامیوں کا دعویٰ ہے کہ آج شام تک وہ ایک چھوٹی کابینہ کے ساتھ حلف سکتے ہیں۔

عدالت کے فیصلے سے وزیراعظم کے پی اولی کا خروج طے ہوگیا ہے، تاہم اب نومنتخب وزیراعظم شیر بہادر دیوا کے لیے حکومت کی تشکیل میں مشکل پیش آ رہی ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل حزب اختلاف کی جانب سے کے پی اولی کی پارٹی کے 23 اراکین پارلیمنٹ نے بھی دیووا کو وزیر اعظم بنانے کی حمایت کی تھی، تاہم سپریم کورٹ کے فیصلے کے ساتھ ہی نیپال کے سابق وزیر اعظم مادھو کمار نے ان کا ساتھ نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

عدالت کے فیصلے کے بعد منعقدہ حزب اختلاف کے رہنماوں کی میٹنگ کے دوران جہاں نئی ​​حکومت کی تشکیل اور وزارت کی تقسیم کی بات کی جارہی تھی، اس اجلاس میں موجود مادھو کمار نے دیووا کی حمایت نہیں کی۔ وہ 23 ارکان پارلیمنٹ کے ساتھ علاحدہ ہوگئے۔

واضح ہو کہ سپریم کورٹ نے دیووا کے حق میں 149 ممبران پارلیمنٹ کی حمایت کی بنیاد پر وزیر اعظم کی تقرری کا فیصلہ سنایا ہے۔

تاہم اب مادھو کے اتحاد چھوڑنے کی وجہ سے صرف 121 ممبران پارلیمنٹ کی حمایت حاصل ہے، جو 28 ممبران کی قیادت کررہے ہیں، جبکہ اکثریت ثابت کرنے کے لئے شیر بہادر دیوا کو 136 ممبران پارلیمنٹ کی حمایت کی ضرورت ہے۔