ششی تھرور اور اویسی نے پاکستان کی دہشت گردی سے دنیا کو آگاہ کیا

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 25-05-2025
ششی تھرور اور اویسی نے پاکستان کی دہشت گردی سے دنیا کو آگاہ کیا
ششی تھرور اور اویسی نے پاکستان کی دہشت گردی سے دنیا کو آگاہ کیا

 



نئی دہلی: پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف عالمی سطح پر آواز اٹھانے کے لیے ہندوستان نے اپنے نمائندوں کو دنیا کے مختلف حصوں میں بھیج دیا ہے۔ ان میں ایک اہم نمائندہ کانگریس کے رکن ششی تھرور ہیں جنہوں نے امریکہ سے دنیا کو پیغام دیا کہ ہندوستان دہشت گردی کے خلاف خاموش نہیں بیٹھے گا اور دہشت گردی کی جنگ میں عالمی یکجہتی اور طاقت کے ساتھ کھڑا ہونے کا مطالبہ کیا۔

اسی طرح، بحرین میں بھیجے گئے نمائندہ وفد میں شامل مجلس کے رہنما اسدالدین اویسی نے کہا کہ جب تک پاکستان دہشت گردی کے گروپوں کی حمایت اور سرپرستی جاری رکھے گا، تب تک دہشت گردی کا مسئلہ حل نہیں ہو گا۔ ششی تھرور نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ دورہ امریکہ میں ہندوستان اور امریکہ دونوں کے لیے دہشت گردی کے مشترکہ خطرے کی یاد دہانی ہے۔

انہوں نے کہا،ہم یہاں ایک ایسے شہر میں ہیں جو 9/11 کے حملے کے اثرات ابھی تک برداشت کر رہا ہے، اور ہم یہ پیغام دینے آئے ہیں کہ دہشت گردی ایک عالمی مسئلہ ہے اور ہمیں اس کے خلاف یکجا ہو کر لڑنا ہوگا۔ انہوں نے پاکستان کی جانب سے دہشت گردوں کی سرپرستی کو بھی عالمی سطح پر بے نقاب کیا اور کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے عالمی سطح پر متعدد بار مواقع حاصل کیے لیکن ہمیشہ انکار کیا۔

ششی تھرور نے کہا کہ ہم نے پاکستان کے ساتھ دہشت گردی کے مسئلے پر بات کی، دُنیا بھر میں شکایات درج کیں، لیکن پاکستان نے کبھی کسی ٹھوس کارروائی نہیں کی۔ اس کے بجائے وہ دہشت گردی کے لیے پناہ گاہ بن چکا ہے۔ ششی تھرور نے واضح کیا کہ ہندوستان کا مقصد پاکستان کے ساتھ جنگ نہیں ہے، لیکن اگر دفاعی وجوہات کی بنا پر ایسا کرنا پڑا تو ہندوستان پیچھے نہیں ہٹے گا۔

انہوں نے کہا،ہم جنگ نہیں چاہتے، ہم اپنی معیشت کو بڑھانے اور اپنے عوام کو بہتر مستقبل دینے کی خواہش رکھتے ہیں، لیکن پاکستان کی جارحیت اور دہشت گردی کی حمایت کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ اگر پاکستان دہشت گردی کے ذریعے ہندوستان کے علاقوں کو قبضہ کرنے کی کوشش کرتا ہے تو یہ قابل قبول نہیں ہے۔

رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے بحرین میں اپنے خطاب میں پاکستان کو ایک ناکام ریاست قرار دیا اور کہا کہ ہندوستان کو دنیا کو بتانا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کو فروغ دے رہا ہے اور اس کے نتیجے میں ہندوستان کو کئی بار دہشت گرد حملوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

اویسی نے کہا، پاکستان دہشت گرد گروپوں کی حمایت کرتا ہے، اور جب تک یہ بند نہیں ہوتا، یہ مسئلہ حل نہیں ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے اقدامات کے باوجود ہندوستان نے ہمیشہ زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کیا ہے، جیسے کہ 26 ہندوستانی سیاحوں کی ہلاکت کے بعد پھیلگام حملے پر ہندوستان نے تحمل کا مظاہرہ کیا۔

ششی تھرور نے اس بات کو دہراتے ہوئے کہا کہ ہندوستان نے پاکستان کو کئی مواقع دیے، جیسے 2015 میں ہندوستان کے فضائی اڈے پر حملے کے بعد پاکستان کو تحقیقات میں شامل ہونے کی دعوت دی تھی، لیکن پاکستان نے انکار کر دیا اور کہا کہ ہندوستان نے خود یہ حملہ کیا۔

ششی تھرور اور اسدالدین اویسی کے بیانات سے یہ واضح ہے کہ ہندوستان عالمی سطح پر دہشت گردی کے خلاف یکجہتی کا پیغام دے رہا ہے اور عالمی برادری سے توقع رکھتا ہے کہ وہ پاکستان کے دہشت گرد گروپوں کی حمایت کو روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔ ہندوستان نے واضح کیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف اس کا موقف بہت مضبوط ہے اور وہ اس مسئلے کے حل کے لیے عالمی حمایت کی کوشش کرتا رہے گا۔