اقوامِ متحدہ: اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے کی حمایت کرنے والی قرارداد کو منظور کر لیا ہے اور غزہ پٹی میں ایک بین الاقوامی استحکام فورس (International Stabilization Force) قائم کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ ٹرمپ نے اسے "واقعی تاریخی اہمیت کا لمحہ" قرار دیا۔
یہ امریکی مسودۂ قرارداد پیر کی شام 15 رکنی سلامتی کونسل میں 13 ووٹوں سے منظور ہوئی۔ کسی ملک نے مخالفت میں ووٹ نہیں دیا، جبکہ چین اور روس نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ قرارداد میں ٹرمپ کی "غزہ تنازع کو ختم کرنے کی جامع منصوبہ بندی" کو منظوری دی گئی، جو 29 ستمبر کو پیش کی گئی تھی۔
اس منصوبے میں غزہ کو "انتہا پسندی سے پاک، دہشت گردی سے پاک علاقہ" بنانے کی بات کہی گئی ہے، جو اپنے پڑوسیوں کے لیے خطرہ نہ ہو، اور جس کی تعمیرِ نو مقامی لوگوں کی بھلائی کے لیے ہو۔ قرارداد میں ایک "شPeace Board" (امن بورڈ) قائم کرنے کا بھی ذکر ہے۔ اس بورڈ کو بین الاقوامی قانونی حیثیت دی گئی ہے اور یہ غزہ کی تعمیرِ نو کے لیے ڈھانچہ تیار کرے گا اور مالیاتی ہم آہنگی کی ذمہ داری نبھائے گا۔
ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں قرارداد کے پاس ہونے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے "تاریخی اہمیت کا لمحہ" قرار دیا۔ انہوں نے لکھا، یہ اقوامِ متحدہ کی تاریخ کی سب سے بڑی منظوریوں میں سے ایک کے طور پر جانا جائے گا اور دنیا بھر میں مزید امن لائے گا۔
یہ ووٹنگ ایسے وقت میں ہوئی ہے جب ایک دن بعد صدر ٹرمپ وہائٹ ہاؤس میں سعودی عرب کے شہزادے اور وزیراعظم محمد بن سلمان کی میزبانی کرنے والے ہیں۔ اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیریش کے ترجمان اسٹیفن دوجارِک نے ایک بیان میں کہا کہ غزہ پر منظور ہونے والی یہ قرارداد جنگ بندی کو مضبوط کرنے کی سمت میں "ایک اہم قدم" ہے اور تمام فریقوں سے اس پر عمل کرنے کی اپیل کی۔ ٹرمپ کی جامع منصوبہ بندی کے مطابق، اگر دونوں فریق اس قرارداد پر متفق ہو جاتے ہیں تو "جنگ فوراً ختم ہو جائے گی۔