بیجنگ: چین نے اعلان کیا ہے کہ رواں ماہ کے آخر میں تیانجن شہر میں ہونے والا شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کا سربراہی اجلاس تنظیم کی تاریخ کا سب سے بڑا اجتماع ہوگا، جس میں ہندوستان کے وزیرِ اعظم نریندر مودی سمیت دنیا کے 20 ممالک کے رہنما شرکت کریں گے۔ یہ اجلاس 31 اگست سے یکم ستمبر 2025 تک منعقد ہوگا۔
چینی وزارت خارجہ کے معاون وزیر لیو بن نے میڈیا کو بتایا کہ چین پانچویں مرتبہ ایس سی او کی میزبانی کر رہا ہے اور اس مرتبہ کا اجلاس تاریخی لحاظ سے سب سے وسیع اور اہم ہوگا۔ اس اجلاس میں چینی صدر شی جن پنگ، روسی صدر ولادیمیر پوٹن، ہندوستانی وزیرِ اعظم نریندر مودی، ترکی کے صدر رجب طیب اردوان، انڈونیشیا کے صدر پرابوو سبیانتو، ملائیشیا کے وزیرِ اعظم انور ابراہیم اور ویتنام کے وزیرِ اعظم فام منہ چن سمیت کئی اہم عالمی رہنما شریک ہوں گے۔
جنوبی ایشیا سے پاکستان کے وزیرِ اعظم شہباز شریف، نیپال کے وزیرِ اعظم کے پی شرما اولی اور مالدیپ کے صدر محمد معیزو بھی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ اس کے علاوہ، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گتریس، ایس سی او کے سیکریٹری جنرل نورلان یرماک بایوف سمیت 10 بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندے بھی اس میں شامل ہوں گے، جس کی وجہ سے یہ اجلاس تنظیم کے قیام کے بعد سے اب تک کا سب سے بڑا عالمی پلیٹ فارم بن گیا ہے۔
یہ اجلاس ایس سی او پلس کی توسیعی شکل میں ہو رہا ہے، جسے چین کی عالمی اثر و رسوخ بڑھانے کی ایک بڑی سفارتی کوشش سمجھا جا رہا ہے۔ اجلاس کے اختتام کے بعد بیشتر عالمی رہنما تین ستمبر کو بیجنگ میں ہونے والی چین کی سب سے بڑی فوجی پریڈ میں بھی شرکت کریں گے۔ یہ پریڈ جاپانی جارحیت اور فاشزم کے خلاف جنگ میں فتح کی 80ویں سالگرہ کے موقع پر منعقد ہو رہی ہے۔
چین اس موقع پر چوتھی نسل کے ٹینک، لڑاکا طیارے، ڈرون ٹیکنالوجی اور ہائپر سونک میزائلوں کی نمائش کرے گا۔ چینی معاون وزیر نے مزید بتایا کہ صدر شی جن پنگ اجلاس کے دوران رہنماؤں کی کونسل کی 25ویں میٹنگ کی صدارت کریں گے، SCO پلس اجلاس کی بھی قیادت کریں گے اور مرکزی خطاب کریں گے۔
وہ تمام شریک رہنماؤں کے اعزاز میں استقبالیہ عشائیہ دیں گے اور ان کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے۔ لیو بن نے زور دیا کہ یہ اجلاس نہ صرف چین کی سب سے بڑی سفارتی سرگرمیوں میں شامل ہے بلکہ چین کے اندرونی اور عالمی اثرات کے اظہار کا ایک اہم موقع بھی ہوگا۔