سعودی عرب ،پاکستان کی مالی مدد کرے گا، پاکستان فوجی مدد

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 23-10-2025
سعودی عرب ،پاکستان کی مالی مدد کرے گا، پاکستان فوجی مدد
سعودی عرب ،پاکستان کی مالی مدد کرے گا، پاکستان فوجی مدد

 



اسلام آباد: آپریشن سندور کے بعد سے پاکستان مختلف ممالک سے مدد کی بھیک مانگ رہا ہے۔ دریں اثنا، سعودی عرب نے شہباز شریف کے خزانے کو بھرنے کے لیے پیش قدمی کی ہے، جس سے ممکنہ طور پر پاکستان کے خزانے میں اہم مالی فائدہ ہو گا۔ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان خفیہ دفاعی معاہدے کا انکشاف ہوا ہے۔

اس معاہدے کے تحت پاکستان سعودی عرب میں 25 ہزار فوجی تعینات کرے گا جس کے بدلے سعودی عرب پاکستان میں 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔ گزشتہ ماہ اسرائیل نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں فضائی حملہ کیا تھا جس سے عرب ممالک میں سنسنی پھیل گئی تھی۔ حملے کے فوری بعد پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف اور آرمی چیف عاصم منیر نے سعودی عرب کا اچانک دورہ کیا۔

اس دورے کے دوران ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور شہباز شریف نے دفاعی معاہدے پر دستخط کیے۔ سی این این نیوز 18 کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی فوجیوں کی تعیناتی سعودی عرب کو کسی بھی حملے سے بچانے کے لیے ہوگی۔ اس دفاعی معاہدے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سعودی عرب کی حکومت پاکستان کی بھارت اور افغانستان کے ساتھ جاری کشیدگی کو کم کرنے میں مدد کرے گی۔

اس معاہدے کے تحت پاکستانی فوج سعودی عرب میں چار بریگیڈ تعینات کرے گی۔ اس کے علاوہ پاکستان ایئر فورس (پی اے ایف) کے دو سکواڈرن اور دو بحری بیڑے بھی وہاں تعینات ہوں گے۔ پاکستان سعودی عرب کے ساتھ مل کر جدید فضائی دفاعی نظام اور راکٹ فورس کمانڈ قائم کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ پاکستان سعودی عرب کو فوجی سازوسامان، گولہ بارود، مارٹر، ٹینک اور کم فاصلے تک مار کرنے والے میزائل بھی فراہم کرے گا۔

ابتدائی طور پر پاکستان سعودی عرب کے مختلف فوجی اڈوں اور شہروں میں 25 ہزار فوجی تعینات کرے گا۔ ہر فوجی کو ماہانہ 6,000 سعودی ریال (تقریباً 1,600 امریکی ڈالر) ادا کیے جائیں گے۔ پاکستانی فوج کا ایک بریگیڈ آٹھ یونٹوں پر مشتمل ہوتا ہے، ہر یونٹ میں 850 فوجی ہوتے ہیں۔

ان چار بریگیڈز میں آرمرڈ، آرٹلری، انفنٹری اور راکٹ فورس کے یونٹ شامل ہوں گے۔ پاکستان ایک تھری اسٹار لیفٹیننٹ جنرل، دو میجر جنرلز اور آٹھ بریگیڈیئرز کو سعودی عرب میں آپریشنز کی کمانڈ کرے گا۔ فضائیہ اور بحریہ کے افسران اپنے سعودی ہم منصبوں سے رابطہ کریں گے اور مشترکہ آپریشنز اور تربیت کریں گے۔ سعودی عرب نے پاکستان کے ساتھ کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لیے چینی فوجی ساز و سامان کی خریداری کے لیے دفاعی معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔

سعودی عرب پاکستان سے JF-17 اور J-10 طیارے خریدنا چاہتا ہے۔ سعودی عرب اسرائیل کی طرف سے کسی بھی ممکنہ خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیے چین سے پانچویں نسل کے لڑاکا طیاروں کی خریداری پر بھی بات کر رہا ہے۔ سعودی عرب کی پاکستان میں 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری انفراسٹرکچر، کان کنی، توانائی اور سیکیورٹی کے شعبوں میں ہوگی۔ مزید برآں، سعودی عرب پاکستان کے ساتھ تمام شعبوں میں اپنی دوطرفہ تجارت کو سالانہ 5 ارب ڈالر سے بڑھا کر 15 ارب ڈالر تک لے جائے گا۔