سعودی عرب جلد ابراہیمی معاہدے میں شامل ہوگا:ٹرمپ

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 15-11-2025
سعودی عرب جلد ابراہیمی معاہدے میں شامل ہوگا:ٹرمپ
سعودی عرب جلد ابراہیمی معاہدے میں شامل ہوگا:ٹرمپ

 



واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ امید کرتے ہیں کہ سعودی عرب جلد ابراہیمی معاہدے میں شامل ہوگا اور دونوں ممالک کے تعلقات میں نئی حرکیات آئیں گی۔ انہوں نے یہ بات ایئر فورس ون میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہی، جہاں امریکی صدر سعودی ولی عہد سے آئندہ ملاقات کے حوالے سے سوالات کے جواب دے رہے تھے۔

صدر ٹرمپ نے بتایا کہ سعودی ولی عہد سے ملاقات محض رسمی ملاقات نہیں بلکہ اس میں دوطرفہ تعلقات، دفاعی تعاون اور خطے میں سلامتی کے مسائل زیر بحث آئیں گے۔ صحافی کے سوال پر کہ آیا ابراہیمی معاہدہ بھی اس گفتگو کا حصہ ہوگا، صدر ٹرمپ نے تصدیق کی کہ یہ معاہدہ بھی بات چیت میں شامل ہوگا۔ ٹرمپ نے مزید کہا کہ سعودی عرب ایف-35 لڑاکا طیارے خریدنے میں دلچسپی رکھتا ہے اور امریکی حکومت ان کی فروخت کے حوالے سے سرگرم ہے۔

صدر نے زور دیا کہ امریکہ جدید اور مضبوط دفاعی سازوسامان فراہم کرتا ہے، جس میں لڑاکا طیارے اور میزائل سسٹمز شامل ہیں، اور انہوں نے ایران کی جوہری صلاحیت کو محدود کرنے کے اقدامات کا حوالہ بھی دیا۔ پس منظر: ابراہیمی معاہدہ، جسے انگریزی میں Abraham Accords کہا جاتا ہے، 2020 میں متحدہ عرب امارات اور بحرین کے درمیان اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے کے طور پر شروع ہوا۔

اس معاہدے کا مقصد مشرق وسطیٰ میں صلح اور تعاون کو فروغ دینا، اقتصادی اور سفارتی تعلقات کو مضبوط کرنا اور خطے میں کشیدگی کو کم کرنا ہے۔ معاہدے کے تحت، اسرائیل اور شراکت دار عرب ممالک نے سفارتی تعلقات قائم کیے اور تجارتی، ٹیکنالوجی اور دفاع کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔

سعودی عرب کے ابراہیمی معاہدے میں شامل ہونے کی توقع سے خطے میں امن کے عمل کو فروغ ملنے کے ساتھ ساتھ اقتصادی اور فوجی تعلقات میں بھی نئی راہیں کھل سکتی ہیں۔ امریکی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سے اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات میں استحکام آئے گا اور امریکہ کو خطے میں اپنی قیادت کو مضبوط کرنے میں مدد ملے گی۔

صدر ٹرمپ اور سعودی ولی عہد کے درمیان ملاقات میں اس معاہدے کے ساتھ ساتھ دفاعی معاہدوں، خصوصاً ایف-35 لڑاکا طیاروں کی فروخت اور مشترکہ سیکورٹی امور پر بھی بات کی جائے گی۔ واضح ہوکہ ابراہیمی معاہدہ (Abraham Accords) ایک سفارتی معاہدہ ہے جو اسرائیل اور کچھ عرب ممالک کے درمیان امن، تعاون اور تعلقات کو فروغ دینے کے لیے 2020 میں طے پایا۔ اس کا مقصد مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن قائم کرنا، اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو مضبوط کرنا، اور خطے میں کشیدگی کو کم کرنا ہے۔ یہ معاہدہ متحدہ عرب امارات (UAE) اور بحرین کے ساتھ اسرائیل کے تعلقات کے قیام سے شروع ہوا، جس کے بعد دیگر ممالک بھی اس میں شامل ہونے کے امکانات پر غور کر رہے ہیں، جیسے سعودی عرب۔