سعودی عرب سے امریکی رپورٹ کو مسترد کردیا

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 28-02-2021
امریکی تفتیش ناقابل قبول
امریکی تفتیش ناقابل قبول

 

 

 ریاض ۔سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان پر امریکی شہری جمال خاشقجی کے قتل کے احکامات جاری کرنے کے الزامات عائد کرنے کے حوالے سے امریکی رپورٹ کو سختی سے مسترد کردیا۔ سعودی میڈیا کے مطابق وزارت خارجہ بیان میں کہا کہ’ سعودی حکومت جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق امریکی کانگریس کو پیش کی جانے والی رپورٹ کے مندرجات کو مکمل طور پر مسترد کرتی ہے‘۔

۔واضح رہے کہ امریکی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ واشنگٹن پوسٹ کے صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے آپریشن کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے منظوری دی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ وزارت خارجہ جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق کانگریس کو پیش کی جانے والی رپورٹ کی بابت کی جانے والی چہ میگوئیوں پر نظر رکھے ہوئے ہے۔دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’سعودی حکومت مبینہ رپورٹ میں سعودی قیادت سے متعلق منفی، غلط اور ناقابل قبول نتائج کو قطعی طور پر مسترد کرتی ہے‘۔ ان کا کہنا تھا کہ 'یہ نتائج کسی بھی حالت میں قابل قبول نہیں ہیں، رپورٹ بہت ساری غلط معلومات اور نتائج پر مشتمل ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'ہمیں یقین ہے کہ سعودی عرب اور امریکا کے درمیان شراکت مضبوط اور مستحکم ہے، دونوں ملکوں کے درمیان شراکت ایک دوسرے کے احترام کی بنیاد پر قائم ہے'۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ’ دونوں ملکوں کی اسٹریٹجک شراکت کا طاقتور اسٹرکچر تشکیل دینے والی یہ مضبوط بنیادیں برقرار رہیں گی‘۔ واضح رہے کہ امریکی سعودی تعلقات کو پہنچنے والے نقصان کو محدود کرنے کے لیے جاری کی گئی امریکی انٹیلی جنس جائزے کی رپورٹ کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے صحافی جمال خاشقجی کو پکڑنے یا قتل کرنے کے لیے آپریشن کی منظوری دی تھی۔

امریکی دفتر برائے قومی انٹلیجنس کے ڈائریکٹر کے دفتر نے اپنی ویب سائٹ پر شائع رپورٹ میں کہا کہ 'ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے استنبول میں سعودی صحافی جمال خاشقجی کو پکڑنے یا مارنے کے لئے ایک آپریشن کی منظوری دی ہے'۔ جو بائیڈن انتظامیہ سعودی نژاد امریکی صحافی جمال خاشقجی کے قتل پر سعودی عرب کے شہریوں کو نشانہ بناتے ہوئے پابندی عائد کرنے کا اعلان کرے گی تاہم یہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان پر پابندیاں عائد نہیں کرے گی۔ 59 سالہ جمال خاشقجی کو 2 اکتوبر 2018 کو ترکی کے شہر استنبول میں سعودی قونصل خانے میں لالچ میں لایا گیا تھا اور انہیں سعودی ولی عہد سے تعلق رکھنے والے افراد کی ایک ٹیم نے ہلاک کردیا تھا۔