سعودی عرب: پیشہ ور غیرملکیوں کو شہریت دینے کا اعلان

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 11-11-2021
سعودی عرب: خصوصی مہارت کے حامل پیشہ ور غیرملکیوں کو شہریت دینے کا اعلان
سعودی عرب: خصوصی مہارت کے حامل پیشہ ور غیرملکیوں کو شہریت دینے کا اعلان

 

 

ریاض : سعودی عرب نے مختلف پیشوں میں خصوصی مہارت کے حامل غیرملکیوں کو شہریت دینے کی منظوری دی ہے۔

جمعرات کو جاری ہونے والے شاہی فرمان کے مطابق قانون، میڈیکل، سائنٹیفک، کلچر، کھیل اور ٹیکنیکل شعبوں میں خصوصی مہارت رکھنے والے پیشہ ور افراد سعودی شہریت کی درخواست دے سکتے ہیں۔

سعودی عرب کے سرکاری خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق یہ شاہی فرمان وژن 2030 کا حصہ ہے جس کا مقصد سعودی عرب میں ایسا ماحول پیدا کرنا جہاں دنیا بھر سے خصوصی مہارت کے حامل پیشہ ور افراد کو مواقع فراہم کیے جا سکیں۔شاہی حکم نامے کے تحت قانونی، طبی، سائنسی، تکنیکی، ثقافتی اور کھیلوں کے شعبوں میں مخصوص مہارت رکھنے والے تارکین وطن کو سعودی شہریت حاصل کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ اس اقدام کا مقصد ترقی کو آگے بڑھانا اور معیشت کو متنوع بنانا ہے۔

یہ فیصلہ سعودی ویژن 2030 کے ساتھ بھی مطابقت رکھتا ہے جس کا مقصد کاروباری دوستانہ ماحول کو بڑھانا ہے جو اہل پیشہ ور افراد کے لیے پرکشش ہو۔ شہریت دینے کا اقدام ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے اقتصادی اور سماجی اصلاحات کے منصوبوں کا بھی حصہ ہے۔یہ دنیا بھر کے سائنسدانوں، دانشوروں اور اختراع کاروں کو مملکت کو شاندار ذہنوں کا مرکز بنانے کے قابل بنائے گا۔ نیا نظام ماہرین اور سرمایہ کاروں کو ملک میں گہری جڑیں قائم کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔

خلیج ماور خاص طور پر سعودی عرب میں شہریت حاصل کرنا مشکل ہے کیونکہ یہ روایتی طور پر غیر ملکیوں اور غیر ملکیوں کو نہیں دی جاتی ہے۔دسمبر 2019 میں سعودی عرب نے اعلان کیا کہ وہ ممتاز پیشہ ور افراد کو شہریت دینے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔

 دراصل ولی عہد کے ذریعہ 2016 میں اعلان کی گئی ’ویژن 2030’ ایک پرجوش اسکیم ہے جو مملکت کی معیشت کو مکمل طور پر نئی شکل دینے کا ارادہ رکھتی ہے جو خود کفیل، ترقی یافتہ اور متنوع ہو، اور عالمی سرمایہ کاری کا پاور ہاؤس بن جائے۔۔ 2019 میں سعودی عرب نے ویژن 2030 کے حصے کے طور پر پہلی بار غیر ملکی سیاحوں کے لیے اپنے دروازے کھولے جس میں مملکت کے سیاحت کے شعبے کو بڑھانا اس پروگرام کا ایک اہم پہلو ہے۔