یوکرین کو دنیا کے نقشے سے مٹانا چاہتا ہے روس: امریکہ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 31-07-2022
یوکرین کو دنیا کے نقشے سے مٹانا چاہتا ہے روس: امریک
یوکرین کو دنیا کے نقشے سے مٹانا چاہتا ہے روس: امریک

 

 

جینیوا:  روس کے عزائم بہت خطرناک ہیں ،یوکرین کا وجود خطرے میں ہے، جنگ کے سبب یوکرین دنیا کے نقشے سے مٹ سکتا ہے ہے اس خدشے کا اظہار امریکہ نے کیا ہے- اقوام متحدہ میں تعینات امریکی مندوب کا کہنا ہے کہ اس میں اب کوئی شک نہیں ہونا چاہئے کہ روس یوکرین کو تباہ کرنے اور اسے دنیا کے نقشے سے مٹانے کا ارادہ رکھتا ہے۔

 لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بتایا کہ امریکہ ایسے اشارے دیکھ رہا ہے کہ روس مشرقی یوکرین کے تمام علاقوں دونیتسک اور لوہانسک اور جنوبی خیرسون اور زاپوریزہیا کے علاقوں کو اپنے اندر ضم کرنے کی کوششوں کی بنیاد رکھ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ روس کے وزیر خارجہ سرگے لاوروف نے یہاں تک کہا ہے کہ روس کی جنگ کا مقصد یہی ہے۔ لاوروف نے اتوار کو قاہرہ میں ایک عرب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین میں ماسکو کا سب سے بڑا مقصد اپنے لوگوں کو اس کی ’ناقابل قبول حکومت‘ سے آزاد کرنا ہے۔ بظاہر یہ تجویز کرتے ہوئے کہ ماسکو کی جنگ کا مقصد مشرق میں دونیتسک اور لوہانسک پر مشتمل یوکرین کے صنعتی دونباس علاقے کو تسخیر کرنا ہے،

لاوروف نے کہا: ’ہم یقینی طور پر یوکرین کے عوام کو حکومت سے نجات دلانے میں مدد کریں گے جو کہ عوام دشمن اور تاریخ مخالف ہے۔‘ اقوام متحدہ میں روس کے نائب سفیر دمتری پولیانسکی نے جمعے کو سلامتی کونسل کو بتایا کہ ’یوکرین کی مکمل طور پر ڈی نازی فیکیشن اور ڈی ملٹرائزیشن کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ’اب اس مرحلے سے ڈونباس، نہ ہی روس اور نہ ہی آزاد کرائے گئے یوکرین کے علاقوں کو کوئی خطرہ نہیں ہونا چاہیے جہاں کئی سالوں میں پہلی بار لوگ آخرکار یہ محسوس کر رہے ہیں کہ وہ اپنی مرضی کے مطابق زندگی گزار سکتے ہیں۔‘

روسی نائب سفیر نے طویل فاصلے تک مار کرنے والے توپ خانے اور زمین سے زمین تک مار کرنے والے ایم ایل آر ایس راکٹ فراہم کرنے والے مغربی ممالک کو بھی خبردار کیا کہ وہ ’عارضی جنگ بندی لائن‘ کو مزید مغرب کی طرف منتقل کر رہے ہیں اور ایسا کرتے ہوئے ہمارے خصوصی فوجی آپریشن کے مقاصد کو مزید واضح کر رہے ہیں۔

دوسری جانب یوکرین کے صدر وولودی میر زیلنسکی نے یوکرین کے دونیتسک خطے سے عوام کو انخلا کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ یوکرینی صدر نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ جنگ کے فرنٹ لائن خطے دونیتسک کو خالی کر دیں جہاں روسی فوج کے ساتھ شدید جھڑپوں خدشہ ہے۔ کیئف نے عالمی اداروں ریڈ کراس اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اس علاقے تک رسائی حاصل کریں۔

یوکرین پر 24 فروری کو شروع کیے گئے حملے کے بعد سے مشرقی دونیتسک کے علاقے کو روس کے حملے کا سامنا ہے۔ صدر وولادی میر زیلینسکی نے اپنے یومیہ خطاب میں خبردار کیا کہ ہزاروں افراد بشمول بچے خطے کے میدان جنگ میں اب بھی موجود ہیں جن کے فوری انخلا کی ضرورت ہے۔

دونیتسک کے گورنر کے مطابق جمعے کو اس خطے میں روسی حملے کے نتیجے میں چھ شہری ہلاک اور 15 زخمی ہوئے۔ صدرزیلنسکی نے کہا: ’دونیتسک سے لازمی انخلا کے بارے میں پہلے ہی حکومتی فیصلہ ہو چکا ہے۔ یہ علاقہ چھوڑ دیں ہم اس انخلا میں مدد کریں گے۔ جنگ کے اس مرحلے پر دہشت گردی روس کا اہم ہتھیار ہے۔‘ یوکرین کے سرکاری اندازوں کے مطابق دونیتسک کے غیر مقبوضہ علاقے میں اب بھی شہریوں کی تعداد دو لاکھ سے دو لاکھ 20 ہزار کے درمیان ہے‘