یوکرین تنازع: سکھ برادری نے یوکرین کی ٹرین میں شروع کیا لنگر

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 26-02-2022
 یوکرین تنازع: سکھ برادری نے یوکرین کی ٹرین میں شروع کیا  لنگر
یوکرین تنازع: سکھ برادری نے یوکرین کی ٹرین میں شروع کیا لنگر

 

 

آواز دی وائس، نئی دہلی

یوکرین اور روس کے درمیان جنگ شروع ہوئے 72 گھنٹے سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔ روس یوکرین کے دارالحکومت کیف پہنچ گیا ہے۔

کیف کی انتظامیہ نے اپنے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ اپنے گھروں سے باہر نہ نکلیں۔ دکانیں، اے ٹی ایم، مال سب بند ہیں۔

جنگ کی صورت میں لوگوں نے زیر زمین اڈوں، میٹرو اسٹیشنوں اور ٹرینوں میں پناہ لے رکھی ہے۔ یہاں لوگ اپنے آپ کو محفوظ سمجھ سکتے ہیں، لیکن یہاں نہ پینے کے لیے پانی ہے اور نہ کھانے کے لیے کوئی اشیا۔ اس کے ساتھ ساتھ یوکرین میں رہنے والے طلباء اور شہری کسی نہ کسی طرح یوکرین سے ملحقہ ممالک میں پہنچ کر وہاں سے نکلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ لوگ کسی نہ کسی طرح بھوکے پیاسے وقت گزار رہے ہیں لیکن کہا جاتا ہے کہ جس کے پاس ایک بھی نہیں اس کا رب ہے۔

ایک سکھ نوجوان نے یوکرین میں جنگ کی صورتحال سے نبرد آزما ہونے والوں کی مدد کے لیے ہاتھ بڑھایا ہے۔ ایک سکھ نوجوان نے ٹرین میں ہی لنگر شروع کر دیا۔ دراصل ایک ٹرین یوکرین کے مشرق سے مغرب کی طرف (پولینڈ کی سرحد تک) طلباء کو لے کر جا رہی تھی، تاکہ ان طلباء کو یوکرین سے نکالا جا سکے۔

ٹرین میں لوگ کئی گھنٹوں سے بھوکے رہے۔ ایسے میں ہردیپ سنگھ نامی سکھ نوجوان نے ان کی مدد کے لیے لنگر شروع کر دیا۔

 

ویڈیو میں آپ دیکھ سکتے ہیں کہ لوگ چلتی ٹرین میں کیسے کھانا کھا رہے ہیں۔ یہ ویڈیو اب کافی وائرل ہو رہا ہے، ہر کوئی اس شخص کی تعریف کر رہا ہے۔ رویندرا نامی ٹویٹر صارف نے اس کی ایک ویڈیو شیئر کی ہے۔

ہردیپ سنگھ نے بحران کی اس گھڑی میں دنیا کو بتایا کہ انسانیت کی خدمت سے بڑا کوئی مذہب اور کوئی عمل نہیں ہے۔ جنگ کے دوران اگرچہ کچھ لوگ اپنے لیے راشن اور اشیائے خوردونوش کا ذخیرہ کر رہے ہیں لیکن لوگوں کو خدشہ ہے کہ اگر جنگ کی صورت حال زیادہ دیر تک جاری رہی تو دشمن کی گولی اس کی جان نہ لے جائے لیکن یہ بھوک کی وجہ سے ضرور ہو گی۔

ان تمام پریشانیوں سے ہٹ کر اس وقت ہردیپ لنگر کے ذریعے لوگوں کی خدمت کر رہے ہیں۔ گرو نانک نے کہا ہے کہ جسم کو زندہ رکھنے کے لیے کھانا ضروری ہے لیکن لالچ اور ذخیرہ اندوزی بری چیز ہے۔

ہردیپ سنگھ نے سکھ ہونے کے ناطے اس تعلیم کو یاد رکھا ہے۔ ہردیپ سنگھ کی اس مہم کو دنیا بھر میں سراہا جا رہا ہے۔