روس ۔ یوکرین جنگ:یوکرین میں 40 ہلاکتیں۔ایک دوسرے کے جنگی جہاز گرانے کے دعوے

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 24-02-2022
روس ۔ یوکرین جنگ:یوکرین میں 8 ہلاکتیں۔ایک دوسرے کے جنگی جہاز گرانے کے دعوے
روس ۔ یوکرین جنگ:یوکرین میں 8 ہلاکتیں۔ایک دوسرے کے جنگی جہاز گرانے کے دعوے

 


آواز دی وائس : روس نے آخر کار یوکرین پر فوجی چڑھائی کردی ہے۔جمعرات کی شب تیرہ ہزار روسی فوجی مشرقی یوکرین میں داخل ہوچکے ہیں جبکہ ہوائی حملے بھی جاری ہیں۔ یوکرین نے جمعرات کو بتایا کہ روسی فوج کے حملے شروع ہونے کے ایک گھنٹے میں کم از کم 40 ہلاکتیں ہوئیں۔  یہ بات یوکرینی صدر ولادی میر زیلنسکی کے ایک مشیر نے بتائی۔صدر ولادی میر زیلنسکی کے مشیر اولیکسی آرسٹیووچ نے جمعرات کو بتایا کہ کئی درجن افراد زخمی ہوئے ہیں۔ انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ ہلاک ہونے والوں میں عام شہری بھی شامل ہیں یا نہیں۔

دوسری جانب صدر زیلنسکی نے دعویٰ کیا ہے کہ دشمن کو جنگ میں شدید نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ صدر زیلنسکی نے جمعرات کو اپنی شہریوں سے کہا کہ جو روسی افواج کے خلاف ملکی دفاع کے لیے لڑنا چاہتا ہے اسے ہتھیار فراہم کیے جائیں گے۔ روس نے جمعرات کو زمینی، فضائی اور سمندری راستے سے یوکرین پر ہمہ گیر حملہ کیا جو دوسری جنگ عظیم کے بعد یورپ میں ایک ریاست کا دوسری ریاست کے خلاف سب سے بڑا حملہ ہے۔ صدر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ یوکرین نے حملے کے بعد روس کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کر دیے ہیں۔

روس کے صدر ولادیمیر پوتن کے یوکرین میں فوجی آپریشن کے اعلان کے بعد روسی وزارت دفاع نے یوکرین کی ایئر بیس اور اس کا فضائی دفاعی نظام تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ دارالحکومت کیف سمیت متعدد شہروں میں دھماکوں اور فائرنگ کی آوازیں سنی گئی ہیں۔

روسی صدر ولادی میر پوتن کے یوکرین میں فوجی آپریشن کے اعلان کے بعد یوکرین کے صدر وولودی میر زیلنسکی نے یوکرین میں مارشل لا کے نفاذ کا اعلان کر دیا ہے۔جبکہ دوسری جانب دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے فوجی طیارے مار گرانے اور فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے کے بیانات بھی جاری کیے ہیں۔یوکرین کا دعویٰ ہے کہ اس نے 6 روسی لڑاکا طیارے مار گرائے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ یوکرین کے کئی دیہاتوں پر روسی فوج کا قبضہ ہو چکا ہے۔ یہاں سلسلہ وار دھماکے ہو رہے ہیں۔ اس دوران روس نے بھی بیلاروس کی سرحد سے حملہ کیا۔ روس اب یوکرین پر تین اطراف سے حملہ کر رہا ہے۔

ترکی روسی جنگی جہازوں کے راستے بند کر دے

یوکرین کی اپیل یوکرین نے ترکی سے باضابطہ اپیل کی ہے کہ وہ آبنائے باسفورس اور دارڈینیلس کو روسی جنگی جہازوں کے لیے بند کر دے۔ یوکرین کے سفیر واسیل بوڈنار نے انقرہ سے جاری ایک بیان میں کہا: ’اب سب سے اہم چیز یوکرین کی حمایت کرنا ہے۔ میں ترک عوام اور حکام سے یوکرین کی مدد کرنے کا مطالبہ کرتا ہوں۔ ’ہم فضائی حدود کو بند کرنے، روسی جنگی جہازوں کے لیے باسفورس اور دارڈینیلس کے راستے بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ایک سرکاری درخواست کی گئی ہے۔‘

awazurdu

یوکرین میں داخل ہوتے روس کے ٹینک 


 روس کے یوکرین پر حملے کے اعلان کے بعد یوکرین کا کہنا ہے یوکرینی افواج نے روس کے پانچ طیارے اور ایک ہیلی کاپٹر مار گرائے ہیں جبکہ روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ روس نے یوکرین کے ہوائی اڈوں اور دفاع تنصیبات کو نشانہ بناتے ہوئے انہیں تباہ کر دیا ہے۔

روس نے یوکرین میں میزائل حملوں اور دھماکوں کے درمیان ایک بیان جاری کیا ہے۔ روس نے کہا کہ ہمارا ہدف یوکرین کے شہر نہیں ہیں۔ ہمارے ہتھیار یوکرین کے فوجی اڈوں، ہوائی اڈوں، فضائی دفاعی تنصیبات اور ہوا بازی کو تباہ کر رہے ہیں۔ یوکرین کے لوگوں کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔

مزید پڑھیں

روس نے کردیا یو کرین پر حملہ 

یوکرین کے صدر نے فیس بک پر پوسٹ کیے جانے والے اپنے اعلان میں کہا کہ ’روس ہمارے ملک کی فوجی تنصیبات کا نشانہ بنا رہا ہے۔‘ انہوں نے یوکرین کے شہریوں پر زور دیا کہ وہ اس صورت حال سے گھبرائیں مت کیونکہ فتح یوکرین کی ہو گی۔ یوکرین کے صدر کا مزید کہنا تھا کہ ان کی اس بارے میں امریکی صدر جو بائیڈن سے بھی بات ہوئی ہے۔ یوکرین کے وزیر خارجہ دمتریو کلیبا کا بھی اپنی ٹویٹ میں کہنا ہے کہ ’روس نے یوکرین کے خلاف جنگ کا آغاز کر دیا ہے۔ یوکرین کے پر امن شہر روسی حملے کے نشانے پر ہیں۔ یہ روس کی جارحیت پر مبنی جنگ ہے۔‘

مزید پڑھیں 

کیا ہے یوکرین اور روس کا سو سالہ رشتہ اور تنازعہ

روسی صدر ولادی میر پوتن کا یوکرین میں فوجی کارروائی کا اعلان

یاد رہے کہ جمعرات کو ہی روسی صدر نے ماسکو میں ٹیلی وژن پر اپنے مختصر خطاب میں اس فیصلے سے آگاہ کرتے ہوئے ’اس آپریشن میں کسی بھی قسم کی مداخلت‘ کرنے والوں کو بھی خبردار کیا تھا ۔ ولادی میر پوتن کا اپنے اعلان میں کہنا تھا کہ ’میں نے فوجی آپریشن کا فیصلہ کر لیا ہے۔ جو بھی ہمارے معاملات میں مداخلت کی کوشش کرے گا یا اس سے بھی زیادہ یا ہمارے ملک کو دھمکائے گا۔

awazurdu

ہمارے لوگوں کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ روس کا رد عمل فوری ہو گا۔ ہم آپ کو ایسے نتائج کی طرف لے جائیں گے جو آپ نے اپنی تاریخ میں کبھی نہیں دیکھے ہوں گے۔‘ روسی صدر کے اس اعلان کے بعد اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیریش نے روس کے اس اقدام کو روکنے کی اپیل کی۔  جمعرات کو یوکرین کے شہر ماریوپول اور اوڈیسا کی ساحلی بندرگاہ پر ایک سے زائد دھماکے بھی سنے گئے ہیں۔