روس: پارلیمانی انتخابات میں حکمراں جماعت نے ماری بازی

Story by  منصورالدین فریدی | Posted by  [email protected] | Date 20-09-2021
نتائج کا اعلان
نتائج کا اعلان

 



 

 ماسکو : روس کی حکمراں جماعت یونائیٹڈ رشیا پارٹی نے عام انتخابات میں کامیابی حاصل کرتے ہوئے پارلیمان میں اپنی اکثریت کو برقرار رکھا ہے۔

روس کے سینٹرل الیکشن کمیشن نے 17 سے 19 ستمبر تک جاری رہنے والے پارلیمانی انتخابات کے نتائج کا پیر کو اعلان کر دیا ہے۔

سینٹرل الیکشن کمیشن کے مطابق ووٹوں کی 74 فی صد گنتی کے نتائج کے مطابق یونائیٹڈ رشیا پارٹی نے 49 فی صد ووٹ حاصل کر کے کامیابی حاصل کی ہے جب کہ اس کی حریف جماعت کمیونسٹ پارٹی نے 20 فی صد ووٹ حاصل کیے ہیں اور وہ دوسرے نمبر پر ہے۔

- انتخابات میں کامیابی کے باوجود حکمراں جماعت کی کارکردگی 2016 کے انتخابات کے مقابلے میں ناقص رہی۔ گزشتہ انتخابات میں یونائیٹڈ رشیا نے 54 فی صد سے زائد ووٹ حاصل کیے تھے۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ ابتدائی نتائج کے مطابق قوم پرست جماعت ایل ڈی پی آر نے آٹھ فی صد اور فیئر رشیا پارٹی نے سات فی صد ووٹ حاصل کیے ہیں۔ عام طور پر مذکورہ جماعتیں کئی اہم مسائل پر کریملن کی حمایت کرتی ہیں۔

کریملن (روس کا صدارتی محل) کے ناقدین انتخابات میں بڑے پیمانے پر مبینہ دھاندلی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ الیکشن دھاندلی زدہ تھا۔

- ناقدین کا کہنا ہے کہ حکمراں جماعت شفاف انتخابات سے خوف زدہ ہے اور اسی وجہ سے انتخابات سے قبل کریک ڈاؤن کرتے ہوئے اپوزیشن رہنما الیکسی نوالنی کی تحریک کو دبایا گیا۔ تاہم الیکشن کمیشن کے حکام کا کہنا ہے کہ جن پولنگ اسٹیشن سے بے قاعدگیوں کی شکایت موصول ہوئی ہے وہاں نتائج کالعدم قرار دیے گئے ہیں البتہ مجموعی طور پر انتخابات شفاف تھے۔

واضح رہے کہ روس میں ہونے والے انتخابات کے بعد بظاہر کسی بھی قسم کی سیاسی تبدیلی متوقع نہیں۔ ملک میں 1999 سے برسرِ اقتدار صدر ولادی میر پیوٹن اب بھی مضبوط شخصیت ہیں جو 2024 میں ہونے والی صدارتی انتخابات تک اقتدار میں رہیں گے۔

صدر پوٹن کی حامی جماعت کی انتخابات میں کامیابی پر یونائیٹڈ رشیا پارٹی کے ہیڈکوارٹر کے قریب ایک ریلی نکالی گئی جس سے خطاب کرتے ہوئے ماسکو کے میئر سرگوئی سوبیانن نے صدر پوٹن کے حق میں نعرے لگائے۔