روس کے یوکرین پر میزائل اور ڈرون حملے

Story by  PTI | Posted by  [email protected] | Date 20-09-2025
روس کے یوکرین پر میزائل اور ڈرون حملے
روس کے یوکرین پر میزائل اور ڈرون حملے

 



کیف: روس نے ہفتے کی صبح یوکرین کے مختلف علاقوں کو ہدف بنا کر بڑے پیمانے پر میزائل اور ڈرون حملے کیے، جس میں کم از کم تین افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے، یہ معلومات یوکرینی حکام نے دی ہیں۔ یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے کہا کہ یہ حملے نپروپیٹروسک، میکولائیو، چرنیہائف، جاپوریزیا، پولٹوا، کیف، اوڈیسہ، سومی اور خارکیؤف سمیت نو علاقوں میں ہوئے۔

صدر زیلنسکی نے کہا، "دشمن کا ہدف ہمارا بنیادی ڈھانچہ، رہائشی علاقے اور غیر سرکاری ادارے تھے۔" انہوں نے بتایا کہ ڈنپرو شہر میں ایک ملٹی اسٹوری عمارت پر کلستر ہتھیاروں سے لیس ایک میزائل حملہ کیا گیا۔ اپنے سرکاری 'ٹیلیگرام' بیان میں انہوں نے کہا، "ہر حملہ فوجی ضرورت نہیں بلکہ شہریوں کو ڈرانے اور ہمارے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کرنے کے لیے روس کی سوچ سمجھ کر بنائی گئی حکمت عملی کا حصہ ہے۔"

زیلنسکی نے کہا کہ انہیں اگلے ہفتے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی توقع ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یوکرین اور امریکہ کی پہلی خواتین (صدر کی بیوی) کے درمیان بچوں سے متعلق انسانی مسائل پر الگ بات چیت ہونے کا امکان ہے۔

مقامی گورنر سیریہی لیساک نے بتایا کہ یوکرین کے وسطی علاقے ڈنپروپیٹرووسک میں ہونے والے حملے میں کم از کم 26 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ مشرقی شہر ڈنپرو میں کئی بلند عمارتیں اور مکانات تباہ ہو گئے۔ یوکرین کی فضائیہ نے ایک بیان میں کہا کہ روس نے 619 ڈرون اور میزائل داغے۔

مجموعی طور پر 579 ڈرون، 8 بیلسٹک میزائل اور 32 کروز میزائلز کا پتہ چلا۔ یوکرینی فوج نے 552 ڈرون، 2 بیلسٹک میزائل اور 29 کروز میزائلز کو مار گرایا اور غیر فعال کر دیا۔ روس نے اس بات کی تردید کی ہے کہ اس کے طیاروں نے ایسٹونیا کے فضائی حدود کی خلاف ورزی کی۔

روس کے محکمہ دفاع نے کہا کہ اس کے طیاروں نے ایسٹونیا کے فضائی حدود کی خلاف ورزی نہیں کی، جبکہ ایسٹونیا حکومت نے بتایا کہ جمعہ کو تین لڑاکا طیارے بغیر اجازت اس کے علاقے میں داخل ہوئے اور 12 منٹ تک فضا میں رہے۔ جمعہ کو ایسٹونیا کے حکام نے بتایا کہ حکومت نے احتجاج کے لیے ایک روسی سفارتکار کو طلب کیا اور نیٹو کے آرٹیکل 4 کے تحت "شراکت داروں کے درمیان مشاورت شروع کرنے" کی تجویز بھی دی، جس میں کہا گیا کہ جب بھی علاقائی سالمیت، سیاسی آزادی یا سلامتی کو خطرہ ہو، تو متعلقہ فریق غور و مشورہ کرے گا۔