جنگ بندی کے بعد غزہ کی تعمیر نو ایک سنگین مسئلہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
جنگ کے بعد تباہ حال غزہ پٹی کی تعمیر نو پر ہونے والے اخراجات کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے
جنگ کے بعد تباہ حال غزہ پٹی کی تعمیر نو پر ہونے والے اخراجات کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے

 

 

 نئی دہلی

فلسطین اور اسرائیل کے مابین 11 روز تک جاری رہنے والی جنگ تو اب وقتی طور پر ختم ہو گئی ہے لیکن تباہ حال غزہ پٹی کی تعمیر نو پر ہونے والے اخراجات کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے۔ غزہ پٹی پر 11 روز تک جاری رہنے والی اسرائیلی بمباری اور فضائی حملوں کے نتیجے میں بھاری جانی اور مادی نقصان ہوا ہے جس کے بعد تعمیر نو کے کام کے شروع ہونے کی امید ہے ۔

سیکڑوں فلسطینیوں کے شہید اور زخمی ہونے کے علاوہ غزہ پٹی میں درجنوں عمارتیں زمین بوس ہو گئیں۔ اس دوران میں بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصانات پہنچا ہے جس کی تعمیر نو میں کئی برس لگ سکتے ہیں۔

اسرائیل اور فلسطینی گروپوں کے بیچ فائر بندی سے غزہ پٹی کی تعمیر نو کے معاملے پر توجہ دینے کا موقع ملا ہے۔ مصری صدر عبدالفتاح السیسی غزہ کی پٹی کی تعمیر نو کے لیے 50 کروڑ ڈالر پیش کرنے کا اعلان کر چکے ہیں۔ ابھی دیگر عرب ممالک کا تعمیرنو کے سلسلے میں امداد کا اعلان آنا باقی ہے۔

غزہ پٹی میں ہونے والے مادی نقصانات کے حوالے سے ابھی تک درست اعداد و شمار سامنے نہیں آئے ہیں۔ تاہم غزہ میں ہاؤسنگ کی وزارت کا کہنا ہے کہ 11 روز کے اندر 16800 رہائشی یونٹوں کو نقصان پہنچا۔ ان میں 1800 یونٹ رہائش کے قابل نہیں ہیں جب کہ 1000 یونٹ مکمل طور پر تباہ ہو گئے ہیں۔

غزہ پٹی میں بجلی کی تقسیم کے اسٹیشن کے ترجمان محمد ثابت کے مطابق اسرائیلی آپریشن شروع ہونے سے آبادی کو 12 گھنٹے بجلی مل رہی تھی جب کہ اب یہ دورانیہ 3 سے 4 گھنٹے ہو گیا ہے۔ غزہ میں وزارت زراعت کے اندازے کے مطابق اسرائیلی حملوں اور بم باری کے نتیجے میں گرین ہاؤسز، کاشت کاری کی اراضی اور پولٹری فارموں کو پہنچنے والے نقصان کا حجم تقریباً 2.7 کروڑ ڈالر ہے۔

عرب میڈیا نے فلسطینی سیاست دان اور بین الاقوامی تعلقات کے مشیر اسامہ شعث کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس مرتبہ تعمیر نو کی لاگت 2014ء سے زیادہ ہو گی۔ انہوں نے غالب گمان ظاہر کیا کہ یہ حجم 8 ارب ڈالر تک پہنچ سکتا ہے۔واضح رہے کہ 2014ء کی جنگ میں غزہ پٹی کے بنیادی ڈھانچے کو بھاری نقصان پہنچا تھا۔ اس سلسلے میں قاہرہ میں منعقد ہونے والی ''غزہ تعمیر نو کانفرنس'' میں شریک 50 ممالک اور تنظیموں کے نمائندوں نے فلسطینیوں کے لیے 5.4 ارب ڈالر پیش کرنے کے وعدے کیے تھے۔ اس میں نصف رقم غزہ کی پٹی کی تعمیر نو کے لئے تھی۔