پی ٹی آئی مارچ: پاکستان کو ’اربوں‘ کا مالی و جانی نقصان

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 26-05-2022
پی ٹی آئی مارچ: پاکستان کو ’اربوں‘ کا مالی و جانی نقصان
پی ٹی آئی مارچ: پاکستان کو ’اربوں‘ کا مالی و جانی نقصان

 

 

اسلام آباد:  پاکستان میں سابق وزیر اعظم عمران خان کا طاقت کا مظاہرہ  ملک کو مزید کنگال بنا گیا ہے- جانی و مالی نقصان کا اندازہ مشکل ہورہا ہے- لندن کے اخبار دی انڈپینینٹ نے ایک رپرٹ میں اس کا انکشاف کیا ہے-

رپورٹ کے مطابق پنجاب پولیس کا کہنا ہے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ’لانگ مارچ‘ کے دوران پولیس کے تین اہلکار جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جبکہ پی ٹی آئی نے بھی پولیس کی کارروائیوں کے دوران اپنے پانچ کارکنان کی ہلاکت کا دعوی کیا ہے۔ پی ٹی آئی کے مارچ کے دوران ہونے والے جانی اور مالی نقصان کے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف، پنجاب پولیس اور انجمن تاجران نے اپنے اپنے نقصانات کی تفصیلات سے آگاہ کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے سب سے زیادہ نقصان کا تخمینہ لاہور میں لگایا جا رہا ہے جہاں پولیس نے مارچ سے دو روز قبل ہی کارروائیوں کا آغازکر دیا تھا، لاہور کے علاوہ پنجاب کے دیگر شہروں میں بھی تحریک انصاف کے کارکنان کے خلاف کریک ڈاؤن کیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق مارچ کےدوران پولیس کے تین اہلکار جان سے گئے جبکہ کئی زخمی بھی ہوئے ہیں۔ پولیس نے پی ٹی آئی کے کئی رہنماؤں کو23 اور 24 مئی کی رات لانگ مارچ میں شمولیت سے روکنے کی کوشش کی مگر 25 مئی کو صبح سویرے ہی کارکنان کو لاہور میں ہی روک لیا گیا۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اس مقصد کے لیے شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر کنٹینرز لگائے گئے اور کارکنان کو منتشر کرنے کے لیے آنسوگیس کی شیلنگ کی گئی جس کے بعد پی ٹی آئی کے کارکنوں نے ردعمل میں پولیس کی کئی گاڑیاں توڑ دیں اور بعض مقامات پر توڑ پھوڑ بھی کی۔

مارچ کے دوران پی ٹی آئی کے ایک کارکن راوی پل پر کنٹینر ہٹاتے ہوئے گر کر ہلاک بھی ہوئے تھے۔ پولیس نے شہر لاہور کے مختلف تھانوں جن میں تھانہ گلبرک، بھاٹی گیٹ، شاہدرہ شامل ہیں میں تحریک انصاف کے رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات بھی درج کر لیے ہیں۔

اخبار کے مطابق پولیس ترجمان کے مطابق مارچ کے دوران اہلکاروں کی ہلاکت اور زخمی ہونے کے ساتھ سکیورٹی آلات اور گاڑیوں کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔ ادھر انجمن تاجران کے مطابق اس صورت حال کے باعث تاجروں کو ایک دن میں کروڑوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ معاشی ماہرین بھی ان دنوں میں معیشت کو اربوں روپے کے نقصان کا تخمینہ لگا رہے ہیں۔ دوسری جانب پی ٹی آئی کے مطابق ان کے کارکنان اور رہنماؤں کو بھی جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے

محکمہ پولیس کا کیا نقصان ہوا؟

محکمہ پولیس کی جانب سے مکمل نقصان کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے تاہم ابھی تک جو تفصیل سامنے آئی ہے اس کے مطابق ترجمان پنجاب پولیس اسامہ محمود نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’لانگ مارچ کے دوران مشتعل مظاہرین نے مختلف اضلاع میں پولیس اہلکاروں پر تشدد کیا، جس سے صوبے کے مختلف اضلاع میں فرائض سر انجام دینے والے پنجاب پولیس کے تین اہلکار ’شہید‘ جبکہ 100 اہلکار زخمی ہوئے ہیں

پی ٹی آئی کا کیا نقصان ہوا؟ تحریک انصاف کو پولیس کی جانب سے رکاوٹوں کا سامنا کرتے ہوئے شدید نقصان اٹھانا پڑا۔ ترجمان پی ٹی آئی پنجاب مسرت جمشید نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’حکومت جو نقصان کے دعوے کر کے سیاست چمکا رہی ہے وہ یہ بتائے کہ تحریک انصاف کے کارکنوں نے کہاں قانون ہاتھ میں لیا؟ جب پولیس نے لاٹھی چارج اور شیلنگ کی تو لوگوں نے اپنی جان بچانے کی کوشش کی اور جو نقصان تحریک انصاف کے کارکنوں کا ہوا ہے اس کا ازالہ کون کرے گا

تاجروں اور کنٹینرز مالکان کا ناقابل تلافی نقصان انجمن تاجران پاکستان کے رہنما نعیم میر نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’سیاسی رہنما تو لانگ مارچ کی کال دے دیتے ہیں لیکن یہ نہیں سوچتے کہ اس کے تاجروں اور عوام پر کیا اثرات مرتب ہوں گے؟‘ انہوں نے کہا کہ ’دو دن پولیس اور پی ٹی آئی کارکنوں کی آنکھ مچولی سے مختلف علاقوں میں دکان داروں کا کاروبارشدید متاثر ہوا، خاص طور پر 25 مئی کی صبح سے رات گئے تک لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں بندشوں سےکاروبار زندگی بند رہا۔ جس کے نقصان کا حساب لگانا مشکل ہے۔ کیوں کہ ہمارا نقصان کبھی کسی نے پورا نہیں کرنا ہوتا نہ اپوزیشن نے اور نہ ہی حکومت نے۔