نیویارک: نیویارک میں اقوام متحدہ ہیڈکوارٹرز کے باہر فلسطین کے حق میں مظاہرے میں شرکت کولمبین صدر گسٹاو پیٹرو کے لیے مشکل بن گئی۔ امریکی وزارتِ خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ اس اقدام کو "اشتعال انگیزی اور لاپروائی" سمجھتے ہوئے ان کا ویزا منسوخ کیا جائے گا۔
اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں کہا گیا کہ صدر پیٹرو نے امریکی فوجیوں کو سرکاری احکامات کی نافرمانی پر اُکسایا اور یہ عمل ناقابلِ قبول ہے۔ البتہ وزارتِ خارجہ نے اپنے بیان میں مزید کوئی وضاحت فراہم نہیں کی۔
فلسطین کے حق میں دنیا کے مختلف ممالک میں مظاہرے جاری ہیں، جن میں امریکہ اور یورپ کے بڑے شہروں میں ہزاروں افراد شریک ہو چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کے اجلاسوں میں بھی فلسطینی مسئلہ مرکزی موضوع بنا ہوا ہے۔ کولمبین صدر گسٹاو پیٹرو عرصے سے فلسطین کے حامی مؤقف کے اظہار کے لیے جانے جاتے ہیں اور اسرائیل کی پالیسیوں پر تنقید کرتے رہے ہیں۔
امریکہ میں حالیہ دنوں فلسطینی مظاہروں نے خاصی شدت اختیار کی ہے، جس پر امریکی حکومت اور سیکیورٹی ادارے پہلے ہی دباؤ میں ہیں۔ ایسے میں کسی غیر ملکی سربراہِ مملکت کی براہِ راست شرکت واشنگٹن کے لیے ایک غیر معمولی اور حساس معاملہ قرار دی جا رہی ہے۔