امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ وہ شام اور اس کی نئی قیادت کو غیر مستحکم کرنے سے باز رہے۔ یہ بات ایسے وقت میں کہی گئی ہے جب چند روز پہلے اسرائیلی افواج نے جنوبی شام میں ایک کارروائی کی تھی جس میں کئی افراد ہلاک ہوئے تھے۔پیر کے روز اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر ٹرمپ نے لکھا کہ اسرائیل کے لیے ضروری ہے کہ وہ شام کے ساتھ مضبوط، سنجیدہ اور پُرامن مذاکرات جاری رکھے، اور ایسے کسی قدم سے بچے جو ملک کے دوبارہ ایک بہتر اور مستحکم ریاست بننے کے عمل میں رکاوٹ ڈالے۔
صدر ٹرمپ نے شام کے نئے صدر احمد الشرع کی کارکردگی پر اطمینان ظاہر کیا۔ احمد الشرع نے 10 نومبر 2025 کو وائٹ ہاؤس کا اہم دورہ کیا تھا۔گزشتہ سال ان کی قیادت میں قائم اتحاد نے برسوں سے حکمران بشارالاسد کو ہٹا دیا تھا، اور تب سے ٹرمپ مسلسل اسرائیل اور شام کے درمیان ایک سکیورٹی معاہدے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں۔
لیکن حالیہ ہفتوں میں کشیدگی بڑھ گئی ہے کیونکہ شام میں اسرائیلی حملوں کی تعداد سینکڑوں تک جا پہنچی ہے۔ تازہ ترین اور سب سے مہلک حملے میں جمعے کے روز جنوبی شام میں ایک آپریشن کے دوران 13 افراد مارے گئے جن کے بارے میں اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ ایک شدت پسند گروہ کو نشانہ بنا رہے تھے۔
ٹرمپ نے کہا کہ احمد الشرع پوری کوشش کر رہے ہیں کہ مثبت حالات جنم لیں اور شام و اسرائیل کے درمیان طویل اور خوشحال تعلقات قائم ہوں۔ان کے مطابق امریکہ بھی ہر ممکن مدد کر رہا ہے تاکہ شام کی حکومت جنگ سے تباہ شدہ ملک کی تعمیرِ نو کا کام صحیح طریقے سے جاری رکھ سکے۔صدر ٹرمپ نے یہ امید بھی ظاہر کی کہ شام اور اسرائیل کے بہتر ہوتے تعلقات اکتوبر میں غزہ کی نازک جنگ بندی کے بعد مشرقِ وسطیٰ میں وسیع تر امن لانے کی کوششوں کو تقویت دیں گے۔