مثبت خبر: ایران کے سفارت کاروں کی سعودی عرب واپسی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 17-01-2022
مثبت خبر: ایران کے سفارت کاروں کی سعودی عرب واپسی
مثبت خبر: ایران کے سفارت کاروں کی سعودی عرب واپسی

 

 

ریاض: سعودی عرب اور اران کے درمیان تعلقات بہتر ہونے کی پہلی جھلک آج نظر آئی جب ایرانی وزارت خارجہ نے بتایا ہے کہ تین ایرانی سفارت کار سعودی شہر جدہ پہنچ گئے ہیں، جہاں وہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے صدر دفاتر میں اپنی ذمہ داریاں سبھالیں گے۔دونوں پڑوسیوں کے درمیان کشیدہ تعلقات میں بہتری لانے کی کوششوں میں پہلی کامیابی مانی جارہی ہے۔اس سفارتی عمل کے دوران ہی حوثی باغیوں نےمتحدہ عرب امارت میں ابو ظہبی میں ڈرون سے حملہ بھی کیا یاد رہے کہ سعودی عرب اور ایران میں جنگ یمن کے تناظر میں ہی کشیدگی جاری ہے جہاں ایران نے حوثیوں کی پشت پناہی کی ہے۔

علاقائی حریف ممالک ایران اور سعودی عرب نے سن دو ہزار سولہ میں سفارتی تعلقات منقطع کر دیے تھے۔ خطے کے بدلتے ہوئے حالات اور عالمی دباؤ کی وجہ سے گزشتہ برس ہی ان ممالک نے براہ راست مذاکرات کا سلسلہ شروع کیا تھا۔

سعودی عرب اور ایران کے مابین یہ براہ راست رابطہ کاری ایک ایسے وقت میں شروع ہوئی تھی، جب عالمی طاقتیں ایران کی عالمی جوہری ڈیل کو بچانے کی کوششوں کے علاوہ یمن میں جاری خانہ جنگی کے خاتمے کی خاطر کمر بستہ ہوئی تھیں۔ دیگر کئی اختلافات کے علاوہ یمن کی خانہ جنگی بھی ایران اور سعودی عرب کے مابین ایک بڑی وجہ نزع ہے۔ سعودی عسکری اتحاد سن دو ہزار پندرہ سے یمن میں فعال ایران نواز حوثی باغیوں کے خلاف فوجی آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے۔

اس کے علاوہ شام، عراق اور لیبیا کے حوالے سے بھی دونوں ممالک میں برسوں سے شدید اختلافات ان علاقائی طاقتوں کو تقسیم کیے ہوئے ہیں۔ الزام عائد کیا جاتا ہے کہ دونوں ممالک ہی خطے میں اپنے اثرورسوخ کو بڑھانے کی خاطر پراکسی جنگوں میں شریک رہے ہیں۔ 

تاہم ان شدید اختلافات کے باوجود سعودی عرب میں ایرانی سفارت کار تعینات کرنے کی اجازت کو دونوں ممالک کے کشیدہ اور پرتناؤ تعلقات میں بہتری کی ایک علامت قرار دیا جا رہا ہے۔ گزشتہ برس دسمبر میں ریاض حکومت نے ان ایرانی سفارت کاروں کو ویزا دینے پر آمادگی ظاہر کی تھی۔ایک برس کے دوران تہران اور ریاض کے مابین مذاکرات کے چار ادوار ہو چکے ہیں۔ بغداد میں ہونے والے اس مذاکراتی عمل میں عراقی حکومت مرکزی ثالث کا کردار نبھا رہی ہے۔ عراق کی کوشش ہے کہ یہ دونوں ممالک اپنے مقاصد کے حصول کی خاطر خطے کو میدان جنگ نہ بنائیں

سعودی عرب نے اس مذاکراتی عمل کو خوشگوار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کوشش ابھی ابتدائی اور آزمائشی مراحل میں ہے۔ تہران حکومت کے مطابق اس نے علاقائی امن کی خاطر اس مذاکراتی عمل میں لچک ظاہر کی ہے۔ تین ایرانی سفارت کاروں کی سعودی شہر جدہ میں تعیناتی کا اعلان کرتے ہوئے ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے کہا ہے کہ ان کی حکومت نے باہمی تعلقات میں بہتری کی خاطر سعودی عرب کو اپنی توقعات سے آگاہ کر دیا ہے۔سعید خطیب زادہ کے بقول تہران حکومت اس مذاکراتی عمل سے اچھے نتائج کی توقع کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایران ہمیشہ ہی چاہتا رہا ہے کہ وہ سعودی عرب میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھول دے۔