اقوام متحدہ: دہشت گردی کو سیاسی ہتھیار بنانےوالے بھی اس سے محفوظ نہیں رہیں گے ۔ مودی

Story by  منصورالدین فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 25-09-2021
 اقوام متحدہ : مودی کا خطاب
اقوام متحدہ : مودی کا خطاب

 


نیویارک: میں اس ملک سے آیا ہوں جسے جمہوریت کی ماں کہا جاتا ہے۔ ہندوستان  15 اگست کو اپنی آزادی کے 75 ویں سال میں داخل ہوچکا ہے۔ تنوع ہماری پہچان ہے۔ یہاں مختلف زبانیں اور ثقافتیں ہیں۔یہ ہندوستان کی جمہوریت کی طاقت ہے کہ ایک چائے والا چوتھی بار اس اجلاس سے خطاب کر رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار آج ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی نے کیا جو نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کر رہے ہیں۔ یہ اقوام متحدہ کا 76 واں اجلاس ہے۔اپنی تقریر کا آغاز کرتے ہوئے نریندر مودی نے کہا۔ دوستو ، عبداللہ جی کو صدر کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد۔ یہ ترقی پذیر ممالک کے لیے باعث فخر ہے۔

مودی نے  کورونا کا ذکر کرتے ہوا کہا کہ پچھلے ڈیڑھ سال سے ، ہم 100 سالوں میں سب سے بڑی وبا کا سامنا کر رہے ہیں۔میں ان لوگوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں جنہوں نے اس  وبائی بیماری میں اپنی جانیں گنوائیں۔

 انہوں نے ملک میں بڑی تبدیلیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ  ہم نے 7 سالوں میں 43 کروڑ لوگوں کو بینکنگ سے جوڑا ہے۔ 50 کروڑ لوگ معیاری صحت کے شعبے سے جڑے ہوئے ہیں۔

ہم ہندوستان میں لوگوں کو ڈرون سے نقشہ سازی کرکے زمین کا ریکارڈ دے رہے ہیں۔ اس سے لوگوں کو بینک قرض اور ملکیت مل رہی ہے۔

 مودی نے مزید کہا کہ دنیا میں ہر چھٹا شخص ہندوستانی ہے۔ جب ہندوستان ترقی کرتا ہے تو دنیا ترقی کرتی ہے۔ جب ہندوستان ریفارم کرتا ہے دنیا بدل جاتی ہے۔

یو این جی اے کے دفتر میں مودی کے ساتھ وزیر اعظم ، سیکرٹری خارجہ ہرش وردھن شرنگلا اور امریکہ میں ہندوستان کے سفیر ترنجیت سنگھ سندھو بھی موجود ہیں۔ این ایس اے اجیت ڈوول بھی اس دوران موجود ہیں۔

اگر کام وقت پر نہ کیا جائے تو کامیابی ناکام ہو جاتی ہے۔ مودی نے چانکیہ کا حوالہ دے کر اقوام متحدہ کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ چانکیہ نے صدیوں پہلے کہا تھا۔ جب صحیح کام صحیح وقت پر نہیں کیا جاتا ، تو وقت خود ہی اس کام کی کامیابی کو ناکام بنا دیتا ہے۔ اس لیے اقوام متحدہ کو اپنی اصلاح کرنی ہوگی۔ بہت سے سوالات اٹھ رہے ہیں۔ یہ سوالات کوویڈ ، دہشت گردی اور افغان بحران سے مزید گہرے ہوئے ہیں۔

نام لیے بغیر پاکستان کو نشانہ بنایا

وزیر اعظم کا نام لیے بغیر انہوں نے پاکستان کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ان ممالک پر بھاری پڑ سکتا ہے جو دہشت گردی کو بطور آلہ استعمال کرتے ہیں۔ ہمیں محتاط رہنا ہوگا کہ کوئی بھی ملک افغانستان کو اپنے مفادات کے لیے استعمال نہیں کر سکتا۔ وہاں کی خواتین اور بچوں کا خیال رکھنا ہوگا۔ ہمیں اپنی ذمہ داری پوری کرنی ہے۔ انڈو پیسفک پر کہا -

سمندر ہماری مشترکہ میراث ہے۔

انڈو پیسفک میں کھلی تجارت کی وکالت کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ ہمارے سمندر ہماری مشترکہ میراث ہیں۔ ان کو توسیع اور طاقت کے زور سے پکڑے جانے سے بچانا ہوگا۔ دنیا کو یکجا ہو کر اپنی آواز بلند کرنی ہے۔ سلامتی کونسل میں بھارت کی صدارت کے دوران بھارت کا اقدام اسی طرف اشارہ کرتا ہے۔

 ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ذریعے لاکھوں ویکسین دی جا رہی ہیں

 ملک میں جاری ویکسینیشن پروگرام کی کامیابیوں کو شمار کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت میں ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے ذریعے ایک ہی دن میں کروڑوں خوراکیں دی جا رہی ہیں۔ محدود وسائل کے باوجود بھارت ویکسین کی تیاری میں سرگرم عمل ہے۔ ہم نے پہلی ڈی این اے ویکسین تیار کی ہے۔ یہ 12 سال سے زیادہ عمر کے تمام لوگوں پر لاگو کیا جا سکتا ہے۔ آر این اے ویکسین اور ناک کی ویکسین تیار کی جا رہی ہے۔ بھارت نے ایک بار پھر ضرورت مند ممالک کو ویکسین دینا شروع کر دی ہے۔ میں دنیا کے ویکسین بنانے والوں سے کہنا چاہتا ہوں۔ آئیے بھارت میں ویکسین بنائیں۔