غزہ / آواز دی وائس
اسرائیلی حملوں اور فائرنگ میں ہفتہ کی صبح غزہ میں کم از کم 38 افراد ہلاک ہو گئے۔ یہ اطلاع صحت حکام نے دی۔ جنگ بندی کے لیے بین الاقوامی دباؤ بڑھ رہا ہے، لیکن اسرائیل کے رہنما جنگ جاری رکھنے پر اڑے ہوئے ہیں۔
ال-اودا اسپتال کے صحت کارکنوں کے مطابق، وسطی اور شمالی غزہ میں ہفتہ کے روز ہونے والے حملوں میں کئی افراد ہلاک ہوئے، جن میں نصرات پناہ گزین کیمپ میں ایک ہی خاندان کے نو افراد شامل ہیں۔
یہ حملے ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب اسرائیل کے وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو نے جمعہ کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں دنیا کے دیگر رہنماؤں کے سامنے غزہ میں حماس کے “مکمل خاتمے” تک جنگ جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا تھا۔
ال-احلی اسپتال کے مطابق، ہفتہ کی صبح ہونے والے حملوں میں غزہ شہر کے تفاح علاقے میں ایک مکان منہدم ہو گیا، جس میں کم از کم 11 افراد ہلاک ہو گئے۔ ہلاک شدگان میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
شفاء اسپتال کے مطابق، شاتی پناہ گزین کیمپ پر ہونے والے فضائی حملے میں چار دیگر افراد ہلاک ہوئے۔ ناصر اور ال اودا اسپتالوں کے مطابق، جنوبی اور وسطی غزہ میں امداد لینے جاتے ہوئے اسرائیلی فائرنگ میں چھ دیگر فلسطینی مارے گئے۔
اسرائیلی فوج نے فضائی حملوں یا فائرنگ کے بارے میں فوری کوئی ردعمل نہیں دیا۔