پنج شیر:مسعود جنگ بندی کو تیار،طالبان نےکیا رہاش گاہ پرقبضہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 05-09-2021
احمد مسعود
احمد مسعود

 

 

کابل: افغانستان پر طالبان کے قبضہ کے بعد سے سب کی نظریں پنج شیرپر مرکوز ہیں کیونکہ طالبان کے خلاف واحد مزاحمت کی علامت بنا ہے یہ خطہ ۔پنج شیر سے الگ الگ خبریں آرہی ہیں ،کبھی طالبان کا دعوی تو کبھی احمد مسعود کا ۔ مگر ابتک حقیقت سامنے نہیں آرہی ہے کہ آخر کس کا پلڑا بھاری ہے۔طالبان کی پیشقدمی کے واضح ثبوت مل رہے ہیں۔جبکہ احمد مسعود کی جنگ بندی کی پیشکش بھی اس کا ایک ثبوت ہے۔

دوسری جانب کل طالبان نے احمد مسعود کی رہائش گاہ پر بھی قبضہ کرلیا ہے۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو پوسٹ کیا گیا ہے جس میں طالبان کے لڑاکے احمد شاہ مسعود کی رہائش گاہ کا جائزہ لیتے نظر آرہے ہیں ۔

 طالبان نے بیشتر علاقوں پر قبضہ کرلیا ہے اور دوسری جانب افغانستان کے صوبہ پنجشیر میں طالبان مخالف قومی مزاحمتی فورس کے سربراہ احمد مسعود نے جنگ روکنے کی مشروط پیشکش کردی۔

احمد مسعود نے ٹیوٹر جاری ایک پیغام میں کہا ہے کہ جیسا کہ مذہبی قیادت نے مذاکرات کا مشورہ دیا ہے اسی کے تحت طالبان کے ساتھ ایک بار پھر بات چیت ہوگی۔مگر اس کے لیے طالبان پنج شیر میں اپنی پیشقدمی اور حملے بند کردیں۔

سابق جہادی کمانڈر احمد شاہ مسعود کے بیٹے احمد مسعود وادی پنجشیر میں مزاحمتی فورس کی قیادت کررہے ہیں۔

گزشتہ کئی روز سے پنجشیر میں طالبان اور مزاحمتی فورس کے درمیان جنگ جاری ہے جبکہ طالبان کی جانب سے آج صوبے کے تمام اضلاع پر کنٹرول کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

اب ایسے میں احمد مسعود نے بھی طالبان سے بات چیت کا عندیہ دیا ہے۔ اپنے آفیشل فیس بک اکاؤنٹ سے جاری بیان میں احمد مسعود کا کہنا تھاکہ مزاحمتی فورس افغان علما کے بیان کا خیرمقدم کرتی ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ پنجشیر میں لڑائی ختم کرکے بات چیت جاری رکھنا چاہتے ہیں، پائیدار امن کیلئے طالبان حملے رُکنےکی شرط پرہم بھی لڑائی روکنے کو تیار ہیں۔

دوسری جانب افغانستان کے دارالحکومت کابل میں علمائے کرام کا اجلاس ہوا جس میں طالبان اور مزاحمتی فورس سے فوری جنگ بندی اورمذاکرات کی اپیل کی گئی۔ طالبان نے 

پاکسانی فوج کا کھیل جاری 

پنجشیر میں مزاحمتی فورسز کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے گئے ہیں۔

افغان میڈیا رپورٹس کے مطابق شبہ ہے کہ یہ حملے پاکستانی پائلٹوں نے کیے ہیں۔ پنجشیر میں ، جس گھر میں مزاحمتی رہنما اور سابق نائب صدر امر اللہ صالح ٹھہرے ہوئے تھے ، اتوار کو ہیلی کاپٹر سےحملہ ہوا تھا۔ اس کے بعد صالح تاجکستان چلے گئے۔

احمد مسعود پنجشیر میں ہی ایک محفوظ ٹھکانے پر ہیں۔ پاکستان کے سی ایچ-4 ڈرون نے پنجشیر میں ایک گاڑی پر دو میزائل داغے۔ مزاحمتی ترجمان فہیم دشتی اور پانچ دیگر جنگجو مارے گئے۔ دشتی پیشے سے صحافی تھے اور 15 اگست تک روزنامہ کابل کے ایڈیٹر بھی رہے۔ اتوار کو لڑائی میں پنجشیر کے کئی اعلیٰ کمانڈر مارے گئے۔