پنج شیر: طالبان کا ہوگیا قبضہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 06-09-2021
پنج شیر کے گورنر ہاوس  میں طالبان
پنج شیر کے گورنر ہاوس میں طالبان

 

 

کابل: آخر کار طالبان نے پنج شیر پر بھی قبضہ کرلیا جس کے ساتھ ہی طالبان کا پورے افغانستان پر کنٹرول ہوگیا ہے۔

بہرحال اس فتح میں طالبان کو در پردہ پاکستانی فوج کی مدد حاصل رہی،جس پر پنج شیر میں ہوائی حملے کرنے کا بھی الزام ہے۔ جس کے بعد پنج شیر کے لڑاکو پیچھے ہٹے اور میدان خالی ہوگیا۔

افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے دعویٰ کیا ہے کہ صوبہ پنج شیر پر مکمل کنٹرول حاصل کرلیا گیا ہے، جہاں احمد مسعود کی سربراہی میں ’مزاحمتی فرنٹ‘ طالبان کے خلاف برسر پیکار تھا۔

ذبیح اللہ مجاہد نے ٹوئٹر پر اپنے بیان میں پنج شیر کے لوگوں کو یقین دہانی کروائی ہے کہ ان کے ساتھ کوئی انتقامی کارروائی نہیں کی جائے گی۔ ’سب ہمارے بھائی ہیں۔ ایک ملک اور ایک ہدف کے لیے مل کر جدوجہد کریں گے۔

مزید کہا گیااس فتح کے ساتھ تمام ملک جنگ سے نکل آیا ہے، لہذا اب ہم آزادی، خودمختاری اور خوشحالی کے ساتھ زندگی گزار سکیں گے۔

آزاد ذرائع سے ذبیح اللہ مجاہد کے اس دعوے کی تصدیق نہیں ہوسکی، دوسری جانب مزاحمتی فرنٹ کے سربراہ احمد مسعود کی جانب سے بھی تاحال کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔ 

طالبان کے 15 اگست کو کابل پر قبضے کے بعد صرف وادی پنج شیر کی تھی جو پورے افغانستان پر ان کے مکمل قبضے کی راہ میں رکاوٹ تھی، اب وہ بھی بظاہر دور ہوگئی ہے۔ اس طرح طالبان پہلی مرتبہ مکمل افغانستان کا کنٹرول حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

ابھی احمد شاہ مسعود کے بیٹے احمد مسعود اور سابق نائب صدر امراللہ صالح کے بارے میں معلوم نہیں کہ وہ کہاں ہیں۔ طالبان ٹوئٹر پر پنج شیر میں ان کے جنگجوؤں کی موجودگی کی تصاویر بھی سوشل میڈیا پر شیئر کر رہے ہیں۔

طالبان کا یہ دعوی ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب قومی مزاحمتی محاذ (این آر ایف) نے کہا تھا کہ اگر افغان طالبان اپنی عسکری کارروائیاں روک دیتے ہیں تو وہ افغان علما کونسل کی کال قبول کرنے کے لیے تیار ہے۔

افغانستان کے مذہبی علما کی کونسل نے پنج شیر میں لڑائی کو ’غلط‘ قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ اس کی کوئی ’شرعی بنیاد‘ نہیں ہے۔ اس نے فریقین سے لڑائی بند کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

قومی مزاحمتی محاذ کے رہنما احمد مسعود نے اپنے فیس بک پیج پر لکھا کہ ’علما کونسل بہت سے مطالبات کا خیرمقدم اور حمایت کرتی ہے اور امید کرتی ہے کہ طالبان اس اسلامی اور انسانیت سوز کارروائی کو سنجیدگی سے لیں گے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’امن مذاکرات کے ذریعے پرامن حل تک پہنچا جا سکتا ہے۔

پنج شیر: طالبان سے لڑائی میں مزاحمتی محاذ کے دو اہم رہنما ہلاک

این آر ایف کے ٹوئٹر ہینڈل سے کی گئی ایک ٹویٹ میں بتایا گیا کہ ہلاک ہونے والوں میں مزاحمتی فوج کے ترجمان فہیم دشتی اور جنگجو کمانڈر جنرل عبدالودود زارا شامل ہیں، جو طالبان کے خلاف لڑائی میں مارے گئے۔ فہیم دشتی شمالی مزاحمتی محاذ کے سربراہ احمد شاہ مسعود کے پرانے اور قریبی ساتھی تھے۔

احمد مسعود کی حمایت میں انسٹاگرام پر بنائے جانے والے ایک اکاؤنٹ پر پوسٹ کی گئی ہے کہ فہیم دشتی نے احمد مسعود کے والد احمد شاہ مسعود پر ہونے والے ایک حملے میں اپنی آنکھ کھو دی تھی اور اب پنج شیر پر حملے میں اپنی جان دے دی۔

شمالی اتحاد کے ہلاک ہونے والے دوسرے رہنما بھی احمد مسعود کے قریبی ساتھی، مشیر اعلیٰ اور فوج کے کمانڈر تھے۔ مزاحمتی فرنٹ نے ان کی ہلاکت کی بھی تصدیق کی ہے۔

دوسری جانب طالبان نے پنج شیر میں لڑائی میں پیش رفت کی اطلاع دی ہے اورطالبان کی حمایت میں چلنے والے ٹوئٹر ہینڈلز پر وقفے وقفے سے پنج شیر کی فتح کی خبر کے لیے تیار رہنے کا کہا جا رہا ہے۔

ہفتے کے اختتام پر طالبان کے ساتھ لڑائی میں شدید جانی نقصان کے بعد مزاحمتی فرنٹ نے فوری طور پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے جس کے بعد طالبان سے مذاکرات کیے جائیں گے اور علما کونسل کے فیصلے کی روشنی میں معاملے کا حل نکالا جائے گا۔

گذشتہ روز این آر ایف کے رہنما احمد مسعود نے کہا تھا کہ اگر طالبان پنج شیر اور اندراب کے علاقوں پر حملے کرنا روک دیں تو وہ بھی جنگ بندی کے لیے تیار ہیں۔

حمد شاہ مسعود کے ڈپٹی اور مقامی ملیشیا کے اہم کمانڈر جنرل عبدالودود بھی آج لڑائی کے دوران مارے گئے ہیں۔ اس سے قبل ملیشیا کے ترجمان فہیم دشتی کے مارے جانے کی خبر کی تصدیق ہوئی تھی۔