افغانستان کے ہاتھوں ، پاکستان کی 23 سکیورٹی جوانوں کی موت

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 13-10-2025
افغانستان کے ہاتھوں ، پاکستان کی 23 سکیورٹی جوانوں کی موت
افغانستان کے ہاتھوں ، پاکستان کی 23 سکیورٹی جوانوں کی موت

 



اسلام آباد ۔ پاکستان فوج نے اتوار کو جاری اپنے ایک بیان میں تصدیق کی ہے کہ افغانستان کے ساتھ سرحدی جھڑپوں کے دوران اس کے 23 سکیورٹی اہلکار جاں بحق اور 29 زخمی ہوئے۔فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق افغان طالبان اور عسکریت پسندوں نے پاکستان۔افغانستان سرحد پر بلااشتعال حملہ کیا۔ بیان میں کہا گیا کہ اس حملے کا مقصد پاکستان کے سرحدی علاقوں میں عدم استحکام پیدا کرنا اور دہشت گردی کو ہوا دینا تھا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان فوج نے ان حملوں کا فوری اور بھرپور جواب دیا، جس کے نتیجے میں طالبان فورسز اور عسکریت پسندوں کو بھاری نقصان پہنچا۔ فوجی ترجمان نے بتایا کہ کارروائی کے دوران طالبان کے متعدد سرحد پار ٹھکانے، کیمپس اور تربیتی مراکز کو نشانہ بنایا گیا۔ ان میں سے 21 ٹھکانے عارضی طور پر پاکستان کی تحویل میں لے لیے گئے جبکہ دہشت گردوں کے کئی مراکز تباہ کر دیے گئے۔

بیان میں کہا گیا کہ پاکستانی کارروائیوں میں 200 سے زائد طالبان اور عسکریت پسند ہلاک ہوئے، متعدد زخمی ہوئے اور طالبان کے انفراسٹرکچر کو سرحدی علاقوں میں شدید نقصان پہنچا۔آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ فوج نے اس پوری کارروائی میں عام شہریوں کے تحفظ اور غیر ارادی نقصان سے بچاؤ کے لیے خصوصی اقدامات کیے۔بیان میں طالبان حکومت کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین سے دہشت گرد تنظیموں کا خاتمہ کرے۔ ۔

دوسری جانب طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کابل میں ایک پریس کانفرنس میں دعویٰ کیا کہ جھڑپوں میں ان کے 9 اہلکار جاں بحق ہوئے جبکہ پاکستان کے 58 فوجی ہلاک اور 30 زخمی ہوئے۔ذبیح اللہ مجاہد کے مطابق افغان فورسز نے پاکستان فوج کی 25 چوکیاں قبضے میں لی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور قطر کی درخواست پر رات گئے جھڑپیں روک دی گئیں۔طالبان ترجمان نے مزید کہا کہ افغانستان کی تمام سرحدوں اور غیر رسمی لائنوں پر مکمل کنٹرول ہے اور غیر قانونی سرگرمیوں کو بڑی حد تک روکا گیا ہے۔

طورخم اور چمن سرحد کی بندش

سرحدی کشیدگی کے باعث پاکستان اور افغانستان کے درمیان دو اہم گزرگاہیں، طورخم اور چمن، مکمل طور پر بند کر دی گئی ہیں۔یاد رہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان مشترکہ سرحد تقریباً 2400 کلومیٹر (1300 میل) طویل ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور آمدورفت کے لیے بنیادی راستہ ہے۔دونوں ممالک کے درمیان حالیہ جھڑپوں کے بعد خطے میں کشیدگی میں نمایاں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔