پاکستان: لانگ مارچ میں تحریک انصاف کے رہنما کہاں تھے؟

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 29-05-2022
پاکستان: لانگ مارچ میں تحریک انصاف کے  رہنما کہاں تھے؟
پاکستان: لانگ مارچ میں تحریک انصاف کے رہنما کہاں تھے؟

 

 

پاکستان تحریک انصاف کا 25 مئی کی صبح پشاور سے شروع ہونے والا لانگ مارچ 26 مئی کو اسلام آباد پہنچ کر ختم ہوا تو لانگ مارچ دھرنے میں تبدیل نہ ہونے پر کارکنان کو حیرت کے ساتھ شدید مایوسی بھی ہوئی۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے بھی اس بات کو تسلیم کیا کہ لانگ مارچ ختم کرنے پر کارکن مایوس ہیں، لیکن بقول ان کے انہوں نے یہ مارچ کسی ڈیل کے تحت نہیں بلکہ انتشار سے بچنے کے لیے ختم کرنے کا اعلان کیا اور وہ چھ روز بعد مکمل تیاری کے ساتھ دوبارہ آئیں گے۔

عمران خان کی جانب سے مکمل تیاری کے ساتھ دوبارہ اسلام آباد کی طرف مارچ کرنے کا اعلان سامنے آنے کے بعد پارٹی کے حمایتی اور ناقدین بھی یہ سوال پوچھ رہے ہیں کہ کیا 25 مئی کو اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا اعلان کرنے سے قبل کوئی تیاری نہیں کی گئی تھی

اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر بھی تحریک انصاف کی سینیئر قیادت پر بھی سوال اٹھائے جارہے ہیں کہ لانگ مارچ کے دوران سینیئر قیادت کہاں تھی؟

تحریک انصاف کے عہدیداران کہاں تھے؟ تحریک انصاف کے مرکزی سیکریٹری جنرل اسد عمر اور خیبر پختونخوا کے صدر پرویز خٹک لانگ مارچ میں عمران خان کے ہمراہ موجود تھے اور پشاور سے آنے والے قافلے کے ہمراہ ہی وہ اسلام آباد پہنچے۔ پی ٹی آئی وسطی پنجاب کے صدر شفقت محمود پی ٹی آئی وسطی پنجاب کے صدر شفقت محمود لاہور سے لانگ مارچ میں شرکت کے لیے قافلے کی صورت میں نکلے، لیکن وہ اسلام آباد پہنچنے میں کامیاب نہیں ہو پائے۔

ان کے حوالے سے اطلاعات سامنے آرہی ہیں کہ وہ 25 مئی کی شام کو ہی واپس لاہور چلے گئے تھے۔ لانگ مارچ میں ان کی موجودگی کے حوالے سے سوشل میڈیا پر بھی بحث جاری ہے۔ صحافی اور ٹی وی اینکر علی ممتاز نے اس حوالے سے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’محترم شفقت محمود صاحب کل کامونکی پہنچ کر ایک گھر میں جا کر بیٹھ گئے جہاں انہوں نے پُرتکلف کھانا کھایا، پھر تین گھنٹے کمرہ بند کر کے آرام کیا۔

اطلاع ملنے پر کہ حماد اظہر اور اعجاز چوہدری صاحب کامونکی کراس کرگئے ہیں لاہور واپس روانہ ہوگئے۔ کہیں گے تو کھانے کا مینیو بھی بتا دوں۔‘ انہوں نے اپنی ایک اور ٹویٹ میں مذکورہ دعوت کی ویڈیو بھی ٹویٹ کی، تاہم شفقت محمود کی جانب سے اس حوالے سے تاحال کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔