پاکستان: توشہ خانہ کیس کی سماعت 30 مارچ تک ملتوی، عمران خان کے وارنٹ منسوخ

Story by  منصورالدین فریدی | Posted by  [email protected] | Date 18-03-2023
پاکستان: توشہ خانہ کیس کی سماعت 30 مارچ تک ملتوی، عمران خان کے وارنٹ منسوخ
پاکستان: توشہ خانہ کیس کی سماعت 30 مارچ تک ملتوی، عمران خان کے وارنٹ منسوخ

 

اسلام آباد-ت پاکستان میں وشہ خانہ کیس کی سماعت 30 مارچ تک ملتوی کردی گئی ہے جبکہ سابق وزیراعظم ، عمران خان کے وارنٹ بھی منسوخ کر دیے گئے

پاکستان میں ہفتے کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی توشہ خانہ کیس میں عدالت میں حاضری اور زمان پارک میں پولیس کا آپریشن پورے میڈیا پر چھائی رہی۔ سابق وزیراعظم عمران خان جب اسلام آباد عدالت میں حاضری کے لیے پہنچے تو ان کے حامیوں کی ایک بڑی تعداد وہاں موجود تھی جس کے باعث پولیس نے عدالت جانے والے راستوں کو بند کر رکھا تھا۔ عدالت کے اطراف حالات اتنی کشیدگی اختیار کر گئے کہ پولیس کے آنسو گیس کے شیل فائر کرنے پڑے اور اسی دوران مظاہرین اور سکیورٹی اہلکاروں کے درمیان جھڑپیں بھی دیکھنے میں آئیں۔

ان جھڑپوں کے دوران پولیس نے پی ٹی آئی کے متعدد کارکنان کو بھی حراست میں لے لیا۔ حالات کشیدہ ہونے کے باعث عمران خان اپنی گاڑی سے نکل کر عدالت نہ جا سکے جس کے بعد جج نے انہیں گاڑی میں ہی بیٹھ کر عدالت میں حاضری لگانے کی اجازت دی جس کے بعد وہ واپس لاہور اپنے گھر زمان پارک کے لیے روانہ ہوگئے۔ میڈیا کی طرح سوشل میڈیا پر بھی اسلام آباد کے حالات اور عمران خان کی کورٹ آمد موضوع گفتگو بنے رہے اور پی ٹی آئی کے حامی اور مخالفین آپس میں بحث کرتے ہوئے بھی نظر آئے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینیئر نائب صدر مریم نواز نے عمران خان پر طنز کرتے ہوئے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’میرے پاس حاضر ہو کر میری حاضری قبول فرمائی جائے۔‘

عمران خان کی عدالت حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور

عمران خان کے دستخط سے ان کی گاڑی میں ہی حاضری لگانے کی درخواست منظور کر لی گئی۔ جج ظفر اقبال نے گاڑی میں جا کر عمران خان کے دستخط لینے کی ہدایت کر دی۔ عمران خان کو دستخط کرنے کے بعد واپس جانے کی اجازت دے دی گئی۔ بابر اعوان کی جانب سے عمران خان کی آج عدالت سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی۔

یہ چاہتے ہی نہیں کہ میں عدالت پہنچوں

عمران خان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ایک آڈیو پیغام میں کہا ہے کہ ’مجھے پانچ گھنٹے ہو گئے ٹال پلازہ سے عدالت پہنچنے میں۔ اب میں پندرہ منٹ سے دروازے کے باہر کھڑا ہوں۔ پوری کوشش کر رہا ہوں، لیکن یہاں آنسو گیس کی شیلنگ کی ہے اور جگہ جگہ ناکے لگائے ہیں۔ ’ایسا لگ رہا ہے کہ یہ چاہتے ہی نہیں کہ میں عدالت پہنچوں۔ اس کے باوجود میں اندر جانے کی کوشش کر رہا ہوں