پاکستان: عمران خان کو گرفتار کرکے 18 مارچ کو پیش کرنے کا حکم برقرار

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 17-03-2023
پاکستان: عمران خان کو گرفتار کرکے 18 مارچ کو پیش کرنے کا حکم برقرار
پاکستان: عمران خان کو گرفتار کرکے 18 مارچ کو پیش کرنے کا حکم برقرار

 

اسلام آباد : ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال کی عدالت نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی وارنٹ گرفتاری معطل کرنے کی درخواست خارج کردی۔ عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان کو گرفتار کر کے 18 مارچ کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم برقرار رکھا۔

ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے ریمارکس دیے کہ اُمید ہے تفصیلی فیصلہ پڑھ کے مزہ آئے گا، قانون کے ہر پہلو کو درخواست پر فیصلہ جاری کرتے وقت دیکھا گیا ہے۔ خیال رہے کہ اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال کی عدالت نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی وارنٹ گرفتاری معطل کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

کیس کی سماعت کے دوران آئی جی اسلام آباد اکبر ناصر خان عدالت میں پیش ہوئے جنہوں نے کہا کہ میں ان پولیس اہلکاروں کی فیملی کو کیا جواب دوں جن کے بیٹوں پر لاہور میں ظلم ہوا؟ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں الیکشن کمیشن کے وکیل سعد حسن بھی پیش ہوئے۔ آئی جی اسلام آباد نے کہا کہ اسلام آباد پولیس کے کسی نمائندے کو عمران خان سے ملنے نہیں دیا گیا،

گزشتہ روز بھی عمران خان کی عدالت میں پیشی کی یقین دہانی کروائی گئی، اسلام آباد پولیس سے کسی نے زمان پارک میں بات نہیں کی، بلکہ ان پر پیٹرول بم اور پتھر پھینکے گئے۔ عدالت کو آئی جی اسلام آباد نے بتایا کہ جو وارنٹ کی تکمیل کے لیے گئے تھے ان پولیس اہلکاروں پر تشدد ہوا، پولیس اہلکار نہتے تھے، کوئی اسلحہ ان کے پاس موجود نہیں تھا، میں پولیس اہلکاروں کی فیملی کو کیا جواب دوں جن کے بیٹوں پر لاہور میں ظلم ہوا۔ آئی جی اسلام آباد نے بتایا کہ ماضی میں گھروں سے عدالت لے کر آنا پولیس کے لیے معمول کی بات تھی،

اگر ایک شخص کو رعایت ملتی ہے تو دیگر کو بھی ملنا چاہیے، آئین کے سامنے تمام افراد یکساں ہیں، وارنٹِ گرفتاری سے متعلق فیصلہ عدالت پر چھوڑتا ہوں۔ جج نے آئی جی اسلام آباد سے سوال کیا کہ املاک کو کتنا نقصان ہوا ہے؟ آئی جی اسلام آباد نے جواب دیا کہ پولیس کی واٹر کینن جلائی گئی، 65 پولیس والے زخمی ہوئے۔