پاکستان : ٹی ایل پی سے قانون کے دائرے میں بات ہوگی ۔ قومی سلامتی کمیٹی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
پاکستان : ٹی ایل پی سے کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا ۔ قومی سلامتی کمیٹی
پاکستان : ٹی ایل پی سے کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا ۔ قومی سلامتی کمیٹی

 

 

اسلام آباد : پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ممنوعہ تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کو کسی بھی صورت ریاست کی رٹ کو چیلنج کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اسلام آباد میں جمعے کو ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے احکامات جاری کیے کہ عوام اور ریاست کے مفادات کی حفاظت کے لیے تمام ضروری اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔

پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کسی بھی گروپ یا عناصر کو امن و عامہ کی صورتحال بگاڑنے اور حکومت پر دباؤ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ عمران خان کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے احتجاج کے دوران جان و مال کو نقصان پہنچانے پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کل قوم سے خطاب کریں گے اور کالعدم تنظیم کے احتجاج کے دوران پرُتشدد واقعات کے ‏بعد پیداشدہ صورتحال پر قوم کو اعتماد میں لیں گے۔

قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد جاری اعلامیے کے مطابق اجلاس میں وفاقی وزرا، مشیر قومی سلامتی، چیئر مین جوائنٹ چیف آف سٹاف کمیٹی، تینوں مسلح افواج کے سربراہان، ڈی جی آئی ایس آئی، ڈی جی آئی بی، ڈی جی ایف ائی اے اور سینیئر سول و عسکری حکام نے شرکت کی۔

اجلاس کے بعد جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اس اجلاس میں وفاقی کابینہ کے متعلقہ اراکین، قومی سلامتی کے مشیر، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی، تینوں مسلح افواج کے سربراہان، آئی ایس آئی، آئی بی اور ایف آئی اے کے ڈائریکٹر جنرلز اور اعلیٰ سول اور عسکری حکام شریک ہوئے۔

اجلاس کے شرکا کو ملک کی اندرونی سکیورٹی صورت حال اور کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے احتجاج کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ کمیٹی نے متفقہ طور پر اس عزم کا اظہار کیا کہ ملک کی سالمیت کو بیرونی اور اندرونی خطرات سے محفوظ رکھا جائے گا اور ٹی ایل پی کو کسی بھی صورت ریاست کی رٹ کو چیلنج کرنے نہیں دیا جائے گا۔ شرکا نے حکومت کی جانب سے قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے ٹی ایل پی سے مذاکرات کرنے کے فیصلے کی تائید کی ہے۔

اعلامیے کے مطابق تمام شرکا نے اس بات پر اتفاق کیا کہ کسی بھی گروپ یا تنظیم کو خرابی پیدا کرنے یا حکومت پر دباؤ بڑھانے کے لیے تشدد کا استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ کمیٹی میں فیصلہ کیا گیا کہ تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے قانون کی خلاف ورزیوں کو اب مزید برادشت نہیں کیا جائے گا۔

 کمیٹی ارکان نے اتفاق کیا کہ ٹی ایل پی نے جان بوجھ کر سرکاری املاک، سرکاری اہلکاروں اور عام شہریوں کے خلاف تشدد کا راستہ اختیار کیا تاکہ ملک کو غیرمستحکم کیا جائے جسے کسس صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ شرکا نے ٹی ایل پی کی جانب سے مذہب اور ناموس رسالت کے معاملے کے سیاسی مفادات کے لیے غلط استعمال کی مذمت کی ہے، ان کے مطابق اس سے عام شہری کو گمراہ کیا گیا۔ ’ٹی ایل پی کے تشدد نے بیرونی دشمنوں اور فرقہ واریت پھیلانے والے عناصر کے ایجنڈے کو مزید ہوا دی ہے۔

واضح رہے کہ کالعدم تحریک لبیک پاکستان کا اسلام آباد کی جانب مارچ جاری ہے اور اس وقت مارچ کے شرکا وزیرآباد پہنچ چکے ہیں۔ دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے اب سے کچھ دیر قبل ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ حکومت کے کالعدم ٹی ایل پی کے سربراہ سعد رضوی سے مذاکرات جاری ہیں تاہم تاحال کوئی نتیجہ نہیں نکلا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان آئندہ ایک یا دو روز میں قوم سے خطاب کریں گے۔ ’وزیراعظم عمران خان خطاب میں جو بیانیہ پیش کریں گے وہی حکومت کا بیانیہ ہوگا۔