پاکستان: مری میں برفباری- 21 سیاح ہلاک

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 08-01-2022
پاکستان: مری میں برفباری-  21 سیاح ہلاک
پاکستان: مری میں برفباری- 21 سیاح ہلاک

 

 

اسلام آباد : پاکستان کے اسلام آبادف کے کے قریب واقع تفریحی مقام مری میں شدید برفباری کے نتیجے میں گاڑیوں میں پھنسے ہوئے کم از کم21 سیاح ہلاک ہو گئے ہیں۔کرلیا برفباری اسقدر خطرناک ہوئی ہے کہ فوج کو مدد کے لیے طلب کلرلیا گیا ہے۔

پاکستان کے وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے اس کا انکشاف کیا ہے۔ انہوں نے سرکارری ریڈیو کے ٹوئٹر ہینڈل پر جاری کیے جانے والے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ ’پوری کوشش کے باوجود برفباری کی وجہ سے بند مری اور گلیات کے راستے گذشتہ کے 12 گھنٹے میں کھولنے میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے اور سیاح اپنی گاڑیوں میں پھنسے ہوئے ہیں جن کو خوراک اور گرم کپڑوں کی کمی کا مسئلہ درپیش ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ 15، 20 سال کے بعد اتنی بڑی تعداد میں سیاح مری گئے جس کی وجہ سے ایک بہت بڑا بحران پیدا ہوا۔ وزیر داخلہ نے بتایا کہ مری اور گلیات میں پھنسے سیاحوں کو نکالنے کے لیے سول آرمڈ فورسز کو طلب کر لیا گیا ہے۔ ’پوری انتظامیہ، آرمڈ فورسز، رینجرز، ایف سی اور پیدل آرمی کو فوری طور پر طلب کیا گیا ہے۔

‘ انہوں نے مری جانے والے سیاحوں کو پیغام میں کہا کہ ’اتوار کی شام نو بجے تک مری جانے والے تمام راستے بند کر دیے گئے ہیں، سیاحوں سے ہماری معذرت ہے۔‘ شیخ رشید نے مری میں برف باری کے باعث پھنس جانے والے افراد کے حوالے سے کہا کہ ’اتنی بڑی تعداد میں سیاح ہیں کہ ان کے لیے کمبل اور خوراک کا مسئلہ ہے۔ میں علاقے کے تمام افراد سے اپیل کرتا ہوں کہ لوگوں کو گاڑیوں میں کمبل دیں اور خوراک دیں۔‘

مری کی ایک ویڈیو میں بھی دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک گاڑی( میں کچھ بچے اور بڑے افراد بے سدھ پڑے ہیں جو کوئی حرکت نہیں کر رہے ہیں۔مری میں پھنسے ہوئے ایک سیاح کی تیار کردہ ویڈیو میں ایک شخص بتا رہا ہے کہ گاڑی میں موجود یہ لوگ سردی کے باعث ہلاک ہو گئے ہیں۔ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ گاڑی (چھوٹی گاڑی غالبا سوزوکی مہران) میں گاڑی میں تین بچے اور بظاہر ان کے والدین موجود ہیں۔

ہفتے کی صبح ایک ویڈیو پیغام میں شیخ رشید نے کہا کہ مری جانے والے راستے پر اس وقت بھی ایک ہزار گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں اور امدادی کارروائیوں کے لیے ایف سی، رینجرز اور فوج کے جوانوں کی مدد حاصل کر لی گئی ہے۔

ایک ویڈیو بیان میں ان کا کہنا تھا کہ اب تک ایسے 16 سے 19 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے جو اپنی گاڑیوں میں پھنسے ہوئے تھے۔

 وزیرِ داخلہ نے ہلاک شدگان کے بارے میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں تاہم ان کا کہنا تھا کہ سڑک پر پھنسے باقی افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ 

گذشتہ روز شدید برف باری اور رش کی وجہ سے پاکستان میں سیاحوں کو مری اور گلیات جانے سے عارضی طور پر روک دیا گیا تھا۔ وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے جمعے کی شب ایک بیان میں کہا تھا کہ رش کی وجہ سے سیاحوں کو مری اور گلیات جانے سے عارضی طور پرروک دیا گیا ہے، جبکہ اسلام آباد، جہاں سے اکثر سیاح ہو کر گزرتے ہیں، کے ڈپٹی کمشنر نے بھی ایسا ہی اعلان کیا۔

 دوسری جانب مری اور گلیات کے سفر کے حوالے سے مری کی ٹریفک پولیس نے بھی خبردار کیا ہے۔

جمعے کو مری ٹریفک پولیس کی جانب سے جاری ہونے والے ایک ریڈ الرٹ میں کہا گیا تھا کہ اگلے چار سے چھ گھنٹوں میں بدترین صورت حال متوقع ہے۔ 

مری اور گلیات میں شدید برف باری اور 50 سے 75 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے تیز ہوائیں متوقع ہیں جن سے درختوں پر برف جمع ہونے اور ان کے گرنے کا خدشہ ہے۔ ٹریفک پولیس نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اس دوران باہر جانے سے گریز کریں۔