اسلام آباد پاکستان کے جوہری پروگرام کے متنازعہ سائنس دان ڈاکٹر عبدالقدیر خان انتقال کرگئے ہیں
ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے وکیل توفیق آصف نے بتایا کہ اہل خانہ کے مطابق گذشتہ رات ان کی طبیعت بہت ناساز ہوئی جس کے بعد انہیں ہسپتال لے جایا گیا جہاں وہ اتوار کی صبح انتقال کرگئے۔ ان کا کہنا تھا ڈاکٹر خان کا جنازہ آج ساڑھے تین بجے فیصل مسجد میں ادا کیا جائے گا۔
توفیق آصف نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان ملک کا اثاثہ تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی ملاقات اٹارنی جنرل کی موجودگی میں چند ہفتے قبل ڈاکٹر عبدالقدیر خان سے ان کے سپریم کورٹ میں نظر بندی کے خلاف چلنے والے کیس کے سلسلے میں ہوئی تھی۔ ’ڈاکٹر صاحب دُکھ لے کر اس دنیا سے رخصت ہوئے ہیں۔‘ طبیعیت بگڑنے پر یکم ستمبر کو انہیں ہسپتال بھی منتقل کیا گیا تھا۔ دو ہفتے قبل ان کے تیزی سے صحت یاب ہونے کی خبر بھی سامنے آئی تھی، اور خاندانی ذرائع نے بھی پیغام دیا تھا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر روبہ صحت ہیں۔
ڈاکٹر عبد القدیر خان پہلے پاکستانی ہیں جنہیں 3 صدارتی ایوارڈ ملے، انہیں 2 بار نشانِ امتیاز سے نوازا گیا، جبکہ ہلالِ امتیاز بھی عطاء کیا گیا۔
ڈاکٹر عبدالقدیر خان 1936ء میں بھوپال میں پیدا ہوئے، وہ اہلِ خانہ کے ہمراہ 1947ء میں ہجرت کر کے پاکستان آئے۔ ڈاکٹر عبدالقدیر نے انجینئرنگ کی ڈگری 1967ء میں نیدر لینڈز کی ایک یونی ورسٹی سے حاصل کی۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان رو بہ صحت انہوں نے بیلجیئم کی ایک یونی ورسٹی سے میٹلرجیکل انجینئرنگ میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری لی۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے بعد میں ایمسٹرڈیم میں فزیکل ڈائنا مکس ریسرچ لیبارٹری جوائن کی۔