مدینہ : لیجئے پاکستانی سیاست کی جنگ اب عالم اسلام کے دوسرے سب سے مقدس مقام یعنی مسجد نبوی تک پہنچ گئی ،جب جمعرات کو پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف سعودی عرب کے دورے پر پہنچے ۔ سعودی عرب کے دورے پر جانے والے پاکستانی وفد اور ان کے خلاف مسجد نبوی میں حاضری کے دوران کچھ افراد نے سیاسی نعرے بازی کی۔ شہباز شریف کو چور چور کہا گیا۔ ان کے ساتھ گئے ارکان کو گارڈز نے بچایا۔ایک رکن کے بال نوچ لیے گئے ۔ افراتفری کے دوران سرکاری وفد کو نکل جانا پڑا۔
اس پورے ہنگامہ کے پیچھے سابق وزیر اعظم عمران خان کے ایک قریبی دوست کا ہاتھ بتایا جاتا ہے۔ سعودی حکومت نے عمران خان کے دوست صاحبزادہ جہانگیر عرف چیکو کو تین دیگر دوستوں سمیت مسجد نبوی میں نعرے لگانے اور مسجد نبوی کی توہین کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ عمران خان کے دوست صاحبزادہ جہانگیر نے پی ٹی آئی کے کارکنوں کو مسجد نبوی میں منظم کیا اور پوری منصوبہ بندی کے ساتھ مسجد نبوی میں سیاسی نعرے لگائے۔سعودی حکومت نے صاحبزادہ کو حراست میں لے کر (زید حامد) سینٹر منتقل کر دیا۔
سوشل میڈیا پر مختلف ویڈیوز میں دیکھا گیا ہے کہ مسجد نبوی میں پی ٹی آئی سپورٹرز نے شاہ زین بگٹی کے بال کھینچ ڈالے۔۔
Chor Chor (thieves thieves) slogans Seeing #ShahbazSharif in the outer courtyard of Masjid Nabavi #KSA#WelcomeToOldPakistan #MarchAgainstImportedGovt
— Ghazala (@gulaboo39) April 28, 2022
#ImranKhan✌️#امپورٹڈ_حکومت_نامنظورpic.twitter.com/YdMZQQ0C4O
مسجد نبوی میں اس سیاسی ہنگامہ آرائی نے کہرام برپا کردیا ہے کیونکہ عالم اسلام کے دوسرے مقدس ترین مقام پر ایسی حرکت کی کسی کو امید نہیں تھی۔
پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف کے حامیوں اور مسلمانوں کے ایک بڑے طبقہ نے مسجد نبوی کی بے حرمتی اور تقدس پامال کئے جانے پر سخت ناراضگی ظاہر کی ہے۔
مگر عمران خان کے حامیوں کا کہنا ہے کہ ہنگامہ یا نعرہ بازی مسجد نبوی میں نہیں بلکہ اس کے باہری احاطہ میں ہوئی ہے ۔جہاں عازمین جوتے پہن کر ہی چلتے ہیں اور لوگ فرش پر آرام بھی کرتے ہیں جبکہ آس پاس دوکانیں ہیں۔
اس ہنگامہ آرائی نے اچانک پاکستان میں سیاست کو پھر گرم کردیا ہے ،سوشل میڈیا پر الزام اور جوابی الزام کا دور شر وع ہوگیا ہے۔
I did not share this post with the intention of insulting the holiest place like Masjid Nabavi. On the contrary, I have shared this post because they have become so humiliated that they have not been able to show their face even in the house of Allah and His Messenger. 💔#shame pic.twitter.com/dX1jXHqTGV
— Haziq Shahid (@hazik_k_tweets) April 28, 2022
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ چند افراد نے وفد کے ارکان کے خلاف نعرے لگائے اور ان کی ویڈیوز بناتے رہے۔ دوسری جانب پاکستان کی وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے مسجد نبوی میں نعرے بازے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ معاشرے کی تباہی ہے۔
اے ایمان والو! اپنی آوازیں نبی کی آواز پر اونچی نہ کرو اور ان کے حضور زیادہ بلند آواز سے کوئی بات نہ کہو جیسے ایک دوسرے کے سامنے بلند آواز سے بات کرتے ہو کہ کہیں تمہارے اعمال بربادنہ ہوجائیں اور تمہیں خبرنہ ہو۔ https://t.co/D4itWVaiv4
— Marriyum Aurangzeb (@Marriyum_A) April 28, 2022
مدینہ میں میڈیا سے گفتگو میں تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’انہوں نے اس معاشرے میں جو تباہی کی وہ آج آپ کے سامنے ہے۔ہمارے کارکن بھی یہاں ہیں لیکن انہیں ہدایت کی گئی کہ ایسا رویہ نہ اپنایا جائے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان نے بھی نعرے بازی کی مذمت کی اور کہا کہ ’آج روضہ رسول کے تقدس کو پامال کیا گیا۔محبت، امن اور سلامتی کی جگہ کو سیاست کے لیے استعمال کیا گیا۔ ان کے مطابق روضہ رسول پر آج مٹھی بھر افراد کے فعل نے پورے عالم اسلام میں پاکستانیوں کا نام بدنام کیا ہے۔
اس سے قبل مدینہ پہنچنے پر گورنر مدینہ فیصل بن سلمان آل سعود نے اعلی سعودی حکام کے ہمراہ ہوائی اڈے پر وزیراعظم کا استقبال کیا۔ وفد میں وفاقی وزرا بلاول بھٹو زرداری، مریم اورنگزیب، خواجہ آصف، خالد مقبول صدیقی، چوہدری سالک حسین اور سابق فاٹا کے علاقے سے رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ بھی شامل ہیں۔
پاکستان کے سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد وزیراعظم کا یہ پہلا غیر ملکی دورہ ہے۔ دورے کے دوران وزیراعظم سعودی قیادت کے ساتھ ملاقاتوں میں اقتصادی، تجارتی اور سرمایہ کاری جیسے تعلقات کو فروغ دینے کے علاوہ سعودی عرب میں پاکستانی افرادی قوت کے لیے روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا کرنے کے حوالے سے بات چیت کریں گے۔ فریقین باہمی دلچسپی کے امور خاص طور پر متعدد علاقائی اور بین الاقوامی ایشوز پر بھی تبادلہ خیال کریں گے۔