پاکستان نے افغان مہاجرین کو پناہ دینے سے کیا انکار

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | 2 Years ago
پاکستان نے افغان مہاجرین کو پناہ دینے سے کیا انکار
پاکستان نے افغان مہاجرین کو پناہ دینے سے کیا انکار

 

 

آواز دی وائس، ایجنسی

پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیر (این ایس اے) معید یوسف نے کہا ہے کہ ان کا ملک اب افغان مہاجرین کو قبول نہیں کر سکتا۔

انھوں نے کہا کہ عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ افغانستان کےان مہاجرین کے لیے انتظامات کے لیے اقدامات کرے۔

ذرائع کے مطابق یوسف نے کہا کہ اگر خانہ جنگی افغانستان میں پھوٹ پڑی، پناہ کے متلاشی اس کی وجہ سے پاکستان نہ جائیں۔ این ایس اے اور پاکستان کی خفیہ ایجنسی انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے سربراہ فیض حمید نے افغانستان اور دوطرفہ امور پر بات چیت کے لیے امریکہ کا دورہ کیا ہے۔

یوسف نے کہا کہ اگر پاکستان کاطالبان پر کنٹرول ہوتا تو وہ انہیں 1990 کی دہائی میں صوبہ بامیان میں بدھ کے مجسموں کو تباہ کرنے سے روک لیتے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ ملک پہلے ہی تقریباً لاکھ افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے اور ان میں مزید قبول کرنے کی صلاحیت نہیں ہے۔

ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغانستان کے شمالی پڑوسی تاجکستان نے ایک لاکھ افغان مہاجرین کو قبول کرنے کا اعلان کیا ہے ، لیکن اپنے حکام سے کہا ہے کہ انہیں اجازت دیتے وقت محتاط رہیں۔

پاکستانی حکام مطالبہ کر رہے ہیں کہ دنیا افغانستان کے اندر پناہ گزینوں کے لیے انتظامات کرے ، اس خدشے کے درمیان کہ اگر طالبان اور حکومتی فورسز کے درمیان لڑائی شدت اختیار کر گئی یا خانہ جنگی میں اضافہ ہوا تو لاکھوں افغانی پڑوسی ممالک میں نقل مکانی پر مجبور ہو سکتے ہیں۔

یوسف نے پہلے وائس آف امریکا سے انٹرویو کے دوران کہا کہ حقیقت میں ہم مزید پناہ گزینوں کو قبول کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔

اقوام متحدہ کے مطابق تقریباً 30 لاکھ افغان مہاجرین ، جن میں سے آدھے غیر رجسٹرڈ ہیں۔ 1979 میں سوویت یونین کے افغانستان پر حملے اور خانہ جنگی کے بعد سے پاکستان میں مقیم ہیں۔