پاکستان : پیٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں کمی۔الیکشن کی تیاری؟

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 28-02-2022
پاکستان : پیٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں کمی۔الیکشن کی تیاری؟
پاکستان : پیٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں کمی۔الیکشن کی تیاری؟

 


اسلام آباد : پاکستان کی حالت پتلی ہے اور اقتصادیات کا بٹا لگا ہوا ہے۔ خزانہ خالی ہے۔ دنیا بھر سے قرض کا سلسلہ جاری ہے ۔ لیکب اس ماحول میں اچانک ملک کے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ایک بڑے ریلیف پیکج کے تحت پٹرول کی قیمت میں دس روپے اور بجلی کی قیمت میں پانچ روپے کمی کا اعلان کردیا۔یہی نہیں اس ساتھ متعدد اعلانات سے حکومت نے عوامی سطح پر مقبول فیصلہ کیا ہے۔

تاہم اب سوال کیا جارہا کہ کیا پاکستان کی معیشت میں اتنی بہتری آئی ہے کہ وزیراعظم عمران خان  سینکڑوں ارب کا پیکج دینے کے قابل ہوئے یا پھر یہ وزیراعظم کی جانب سے الیکشن کی تیاری کا اعلان ہے؟

یوکرین پر روس کے حملے کے بعد دنیا بھر میں پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ ماہرین پاکستان میں بھی تیل کی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کر رہے تھے مگر وزیراعظم کی جانب سے قیمتیں بڑھانے کے بجائے کم کرنے کے اعلان نے سب کو حیرت زدہ کر دیا۔یاد رہے کہ ماضی میں وزیراعظم گذشتہ حکومتوں پر الزام عائد کرتے رہے ہیں کہ انہوں نے الیکشن کے قریب عوام کو مصنوعی ریلیف دے کر ملکی معیشت کو تباہ حال کر دی ہے۔

کیا یہ لانگ مارچ اور عدم اعتماد کو ٹالنے کی کوشش ہے؟

سوموار کو قوم سے خطاب میں وزیراعظم نے یہ بھی اعلان کیا کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اگلی بجٹ تک ہم پٹرول اور بجلی کی قیمت مزید نہیں بڑھائیں گے۔

اس حوالے سے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے معروف صحافی اور سیاسی تجزیہ کار سہیل وڑائچ کا کہنا تھا کہ ان کے خیال میں یہ وزیراعظم کی جانب سے اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد، لانگ مارچ اور موجودہ صورتحال کو ٹالنے کی کوشش ہے۔

انہوں نے حیرت کا اظہار کیا کہ وزیراعظم اتنے بڑے ریلیف پیکج کے لیے رقم کہاں سے لائیں گے جبکہ وہ خود کہہ چکے ہیں ملکی معاشی حالات بہت خراب ہیں۔ ’اتنے خراب حالات میں یہ کہاں سے انتظام کیا جائے گا؟‘

روپےکی قیمت میں کمی اور تیل کی سپلائی متاثر ہونے کا خدشہ دوسری طرف معاشی ماہرین کا خیال ہے کہ ملکی معیشت وزیراعظم کی جانب سے اس اعلان کی متحمل نہیں ہو سکتی۔ معاشی امور کے ماہر خرم حسین کا کہنا تھا کہ معاشی حالات تو ٹھیک نہیں، ایسے میں سب حیرت زدہ ہیں کہ یہ اعلان کیسے سامنے آگیا۔ ان کے خیال میں اس اعلان کا سیاسی مقصد ہوگا تاہم اس کا فوری نقصان موجودہ حکومت کے دور میں ہی سامنے آجائے گا۔

’اس کا سیدھا اثر ایکسچینج ریٹ پر پڑھے گا اور حکومت کو مصنوعی طور پر اسے سہارا دینے کے لیے ڈالر خرچ کرنا پڑیں گے۔ دوسری طرف ان کا کہنا تھا کہ اس سے ملک میں پٹرول کی سپلائی چین بھی متاثر ہو سکتی ہے۔ عام طور پر جب پٹرول کی قیمت میں اتنی بڑی کمی ہو تو اس کی ملک بھر میں سپلائی متاثر ہو جاتی ہے کیونکہ آئل کمپنیاں کہتی ہیں کہ وہ اس ریٹ پر نہیں فروخت کر سکتیں۔