مقبوضہ کشمیر: ’فیس بک پر توہین مذہب‘ایک شخص کو سزائے موت

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 27-06-2022
مقبوضہ کشمیر: ’فیس بک پر توہین مذہب‘ایک شخص کو سزائے موت
مقبوضہ کشمیر: ’فیس بک پر توہین مذہب‘ایک شخص کو سزائے موت

 

 

اسلام آباد؛:مقبوضہ  کشمیر کی ایک مقامی عدالت نے فیس بک پر توہین مذہب کا الزام ثابت ہونے پر ہفتے کو ایک 40 سالہ شخص کو سزائے موت سنا دی۔ محمد شفیق خان نے دو سال قبل مبینہ طور پر فیس بک پر اپنے نبی ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج دھیرکوٹ کی عدالت نے ملزم کو تعزیرات پاکستان (آزاد پینل کوڈ) کی دفعہ 295 سی کے تحت موت کی سزا کے علاوہ 10 سال قید اور 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی۔

ملزم کے خلاف توہین مذہب کا مقدمہ مئی 2020 میں تھانہ پولیس دھیرکوٹ میں حافظ ظہور نامی شخص کی مدعیت میں درج ہوا، جو مقامی مسجد میں خطیب اور سرکاری اسکول میں معلم ہیں۔حافظ ظہور نے اس مقدمے اور ملزم کے ساتھ اپنے تعلق کے حوالے سے کسی قسم کی تفصیلات بتانے سے گریز کیا۔ 40 سالہ ملزم ضلع باغ کی تحصیل دھیرکوٹ کے علاقے ہنس چوکی کے رہائشی ہیں، جن کے تین بچے ہیں۔ ملزم نے ایف اے تک تعلیم حاصل کی اور قطر و سعودی عرب میں محنت مزدوری کرنے کے بعد کچھ سالوں سے دھیرکوٹ میں ہی ذاتی کاروبار سے منسلک رہے۔