پاکستان:1200 سال پرانے والمیکی مندر کی تزئین و آرائش کا کورٹ کا حکم

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 04-08-2022
پاکستان:1200 سال پرانے والمیکی مندر کی تزئین و آرائش کا کورٹ کا حکم
پاکستان:1200 سال پرانے والمیکی مندر کی تزئین و آرائش کا کورٹ کا حکم

 

 

لاہور: پاکستان میں 1200 سال پرانے والمیکی مندر کی تزئین و آرائش کی جائے گی۔ اس مندر پر کئی سالوں سے ایک عیسائی خاندان کا قبضہ تھا۔ ایک طویل عدالتی لڑائی کے بعد، جولائی 2022 میں، فیڈرل باڈی پراپرٹی ٹرسٹ بورڈ نے خاندان سے مندر کا قبضہ واپس لے لیا۔

ای ٹی پی بی پاکستان کی ایک تنظیم ہے۔ یہ ملک کے مندروں اور ان کے لئے وقف زمینوں کی دیکھ بھال کرتی ہے ۔ یہ جائیدادیں ان سکھوں اور ہندووں کی ہیں جو تقسیم کے بعد ہندوستان چلے گئے۔ یہ تنظیم پاکستان بھر میں 200 گوردواروں اور 150 مندروں کی نگرانی کرتی ہے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ لاہور کے کرشنا مندر کے علاوہ لوگ صرف والمیکی مندر میں پوجا کر سکتے ہیں۔ لاہور میں صرف والمیکی ذات کے لوگ ہی والمیکی مندر جا کر پوجا کر سکتے ہیں۔

مندر پر قبضہ کرنے والے عیسائی خاندان کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے ہندو مذہب اختیار کر لیاہے۔ اس خاندان کا مندر پر تقریباً 20 سال سے قبضہ تھا اور وہ صرف والمیکی ذات کے لوگوں کو مندر میں پوجا کرنے کی اجازت دیتے تھے۔

ای ٹی بی پی کے ترجمان عامر ہاشمی نے کہا – والمیکی مندر کو ماسٹر پلان کے تحت سجایا جائے گا۔ 100 سے زائد ہندو، سکھ اور عیسائی رہنما والمیکی مندر پہنچے۔ ہندوؤں نے پہلی بار مندر میں پوجا کی اور لنگر میں شرکت کی۔

ای ٹی بی پی کے ایک اہلکار نے بتایا کہ مندر کی زمین ای ٹی بی پی کو ریونیو ریکارڈ میں دی گئی تھی لیکن خاندان نے 2010 میں جائیداد کے مالک ہونے کا دعویٰ کیا اور سول کورٹ میں مقدمہ دائر کیا۔

ہندوستان میں 1992 میں بابری مسجد کے انہدام کے بعد کچھ لوگوں نے والمیکی مندر پر حملہ کیا، مورتیوں کو توڑ پھوڑ کی اور قریبی عمارتوں کو آگ لگا دی۔

ای ٹی بی پی کے ترجمان نے کہا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے ایک ٹیم تشکیل دی تھی جس نے حکومت کو اپنی سفارشات پیش کی تھیں۔ جس میں کہا گیا تھا کہ مندر کی تزئین و آرائش کی جائے لیکن معاملہ عدالت میں تھا، جس کی وجہ سے ای ٹی بی پی مندر کو بحال نہیں کر سکی۔