پاکستان :پی ٹی آئی کی درخواست پرعدالتی حکم: ’کسی کو ہراساں نہ کیا جائے

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 15-04-2022
پاکستان :پی ٹی آئی کی درخواست پرعدالتی حکم: ’کسی کو ہراساں نہ کیا جائے
پاکستان :پی ٹی آئی کی درخواست پرعدالتی حکم: ’کسی کو ہراساں نہ کیا جائے

 

 

اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے سوشل میڈیا ایکٹوسٹس کے گھروں پر ’چھاپے‘ اور ’ہراساں‘ کرنے کے خلاف درخواست نمٹا دی ہے۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے جمعے کو درخواست پر سماعت میں ایف آئی اے کو ہدایات جاری کی ہیں۔ عدالت نے وفاقی تحقیقاتی ادارے کے ڈی جی کو ’متاثرہ فریقین کے ساتھ کوآرڈینیشن‘ کے لیے نمائندہ مقرر کرنے کی ہدایت کی ہے۔ چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ’ایف آئی اے قانون کے مطابق کارروائی کرے اور کسی کو ہراساں نہ کیا جائے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائمز یقینی بنائیں کہ کسی کو ہراساں نہ کیا جائے۔‘ پاکستان تحریک انصاف نے اپنے سوشل میڈیا ایکٹوسٹس کے گھروں پر مبینہ طور پر چھاپے مارنے اور ہراساں کرنے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمعرات کو ایک درخواست دائر کی تھی۔

پی ٹی آئی رہنما علی نواز اعوان نے جمعرات کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایک درحواست دائر کی تھی جس میں سیکرٹری داخلہ، آئی جی پولیس اسلام آباد، آئی جی پنجاب، ڈی جی ایف آئی اے اور ڈی جی ایف آئی اے سائبر ونگ کو فریق بنایا گیا تھا۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا ایکٹوسٹس کے ’گھروں پر غیر قانونی چھاپے مارے جا رہے ہیں اور گھر والوں کو ہراساں‘ کیا جا رہا ہے۔ پی ٹی آئی کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ ’اظہارِ رائے کی آزادی ہر شہری کا بنیادی حق ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔‘

اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمعرات کو ہونے والی سماعت کے دوران فیصل چوہدری ایڈووکیٹ نے کہا تھا کہ سوشل میڈیا ہیڈ ارسلان خالد کے گھر پر چھاپے مارے جا رہے ہیں اور یہ سب حکومت کی تبدیلی کے بعد ہو رہا ہے۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے اپنے ریمارکس میں کہا تھا کہ اس وقت آپ کو سمجھاتے رہے ہیں جس پر فیصل چوہدری ایڈووکیٹ نے اعتراف کیا کہ بہت ساری ہماری باتیں مانتے تو آج ہمارا یہ حال نہ ہوتا۔ ’تب کچھ لوگ جو کچھ کروا رہے تھے آج وہ ہمارے ساتھ نہیں ہیں۔‘ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ آئین پر عمل درآمد ضروری ہے اسی میں بنیادی حقوق ہیں۔