نئی دہلی (پی ٹی آئی) بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتے ہوئے فوجی تناؤ کے دوران ہفتہ کی صبح جموں و کشمیر کے ضلع راجوری میں پاکستانی گولہ لگنے سے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر راج کمار تھاپا جاں بحق ہو گئے جبکہ ان کے دو ساتھی شدید زخمی ہو گئے۔
حکام کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب پاکستانی توپ کا ایک گولہ راجوری میں سرکاری رہائشی کوارٹرز پر آ گرا۔ زخمیوں کو فوری طور پر گورنمنٹ میڈیکل کالج منتقل کیا گیا، جہاں تھاپا زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے جبکہ دیگر دو افسران کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔وزیراعلیٰ جموں و کشمیر عمر عبداللہ نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ راجوری سے افسوسناک خبر ہے۔ ہم نے ایک فرض شناس افسر کو کھو دیا۔ صرف کل ہی وہ ڈپٹی سی ایم کے ساتھ ضلع کا دورہ کر رہے تھے اور میری زیر صدارت آن لائن میٹنگ میں شریک تھے۔ آج ان کی رہائش پر پاکستانی گولہ گرا، جس سے ہماری ایڈیشنل ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کمشنر شری راج کمار تھاپا کی جان چلی گئی۔ میں صدمے اور غم کے اس لمحے میں کچھ کہنے سے قاصر ہوں۔"
ادھر پاکستانی فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے ہفتہ کی صبح 4 بجے ایک ہنگامی پریس کانفرنس میں دعویٰ کیا کہ بھارت نے پاکستان کے نور خان (چکلالہ، راولپنڈی)، مرید (چکوال) اور رفیقی (شورکوٹ، ضلع جھنگ) فضائی اڈوں کو میزائلوں اور ڈرونز سے نشانہ بنایا ہے۔تاہم ترجمان کا کہنا تھا کہ "پاک فضائیہ کے تمام اثاثے محفوظ ہیں۔"
پاکستانی فوج نے مسلسل دوسرے دن بھارت کے خلاف ڈرون حملوں کی ایک نئی لہر کا آغاز کیا، جس کا ہدف جموں و کشمیر سے لے کر گجرات تک بھارت کے 26 مختلف مقامات تھے۔ وزارت دفاع کے مطابق، پاکستانی افواج نے اوانتی پورہ، سری نگر، جموں، پٹھانکوٹ، امرتسر، کپورتھلہ، جالندھر، لدھیانہ، آدھم پور، بھٹنڈہ، چندی گڑھ، نل، فلودی، اترلائی اور بھُج جیسے مقامات کو نشانہ بنانے کی کوشش کی، جنہیں بھارتی افواج نے ناکام بنا دیا۔
سری نگر میں ہفتہ کی صبح متعدد دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں، جس کے فوراً بعد سائرن بجنا شروع ہو گئے اور بجلی منقطع کر دی گئی۔ اطلاعات کے مطابق دھماکے اہم تنصیبات کے قریب ہوئے، جن میں ایئرپورٹ بھی شامل ہے۔پنجاب کے جالندھر کے گاؤں کنگانیوال میں ہفتے کی صبح ایک نامعلوم میزائل گرنے سے ایک مزدور زخمی ہوا جبکہ کئی گھروں کو نقصان پہنچا۔ایک مقامی رہائشی ستندر کمار نے بتایا کہ ہمارے گھر کی پانی کی ٹنکی تباہ ہو گئی، کھڑکیوں اور دروازوں کے شیشے ٹوٹ گئے، ہر طرف دھواں ہی دھواں تھا۔پٹھانکوٹ، امرتسر، گوئندوال صاحب (ضلع ترن تارن) اور حصار (ہریانہ) سے بھی اسی نوعیت کی رپورٹس سامنے آئی ہیں۔ضلع فیروزپور کے گاؤں کھائی فیمے کے میں پاکستانی ڈرون کے ایک گرتے ہوئے ملبے سے ایک گھر کو نقصان پہنچا، جس کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے تین افراد زخمی ہو گئے۔
پاکستانی فوجی ترجمان نے بھارت پر "علاقائی جنگ کی طرف دھکیلنے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ "پاکستان اس جارحیت کا جواب دے گا، بھارت ہمارے ردعمل کا انتظار کرے۔پریس کانفرنس کے فوراً بعد ریاستی ٹی وی پی ٹی وی نے سیکیورٹی حکام کے حوالے سے بتایا کہ پاکستان نے جوابی حملہ شروع کر دیا ہے۔پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی نے اعلان کیا کہ ملک کی فضائی حدود 3:15 بجے سے دوپہر 12 بجے تک تمام قسم کی پروازوں کے لیے بند کر دی گئی ہے۔
بھارت نے بھی سری نگر، بھُج، امرتسر سمیت شمالی اور مغربی علاقوں میں 32 ایئرپورٹس کو 15 مئی تک سول پروازوں کے لیے بند کر دیا ہے۔پنجاب، ہریانہ اور جموں و کشمیر کے کئی اضلاع میں بلیک آؤٹ نافذ ہے اور تعلیمی ادارے بند کر دیے گئے ہیں۔یہ سارا تنازع بھارت کی جانب سے 7 مئی کو پہلگام کے دہشت گرد حملے کے جواب میں شروع کیے گئے آپریشن سندور کے بعد شدت اختیار کر گیا، جس میں بھارت نے پاکستان اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر میں دہشت گردوں کے نو ٹھکانوں کو میزائل حملوں میں تباہ کر دیا تھا۔یاد رہے کہ 22 اپریل کو پہلگام میں ہوئے حملے میں 26 افراد جاں بحق ہوئے تھے، جن میں زیادہ تر سیاح اور ایک مقامی پونی والا شامل تھا۔