پاکستان : تحائف بیچ کر پیسوں سے بنی گالہ کی سڑک بنوائی : عمران خان

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 18-04-2022
پاکستان : تحائف بیچ کر پیسوں سے بنی گالہ کی سڑک بنوائی : عمران خان
پاکستان : تحائف بیچ کر پیسوں سے بنی گالہ کی سڑک بنوائی : عمران خان

 


اسلام آباد : پاکستان میں سیاسی حالات بدل گئے ہیں،عمران خان حکومت گر چکی ہے اور سابقہ اپوزیشن اقتدار میں ہے جبکہ  اب عمران خان نشانہ پر ہیں ۔ جیسے اپنے دور میں انہوں نے اپوزیشن کے لیڈران کو چور اور ڈاکو کہا تھا ۔اسی طرح اب نئی حکومت نے  بھی عمران خان کے خلاف معاملات تلاش کرنے کی کوشش شروع کردی ہے۔ پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان نے توشہ خانے کے تحائف بیرون ملک فروخت کرنے کے الزام پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے یہ تحائف 50 فیصد ادائیگی کے بعد لیے تھے اور انہیں وہ کسی بھی طرح استعمال کرسکتے ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پیر کو اسلام آباد میں چند صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کر رہے تھے، جس کے دوران انہوں نے توشہ خانہ کیس، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس، چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی، فرح خان پر الزامات، فوج سے تعلقات اور مبینہ امریکی سازش کے حوالے سے بات کی۔ ہم نیوز سے منسلک صحافی عادل نظامی، جو اس ملاقات میں موجود تھے، نے بتایا کہ عمران خان کا کہنا تھا کہ ’تحائف خریدنے کے بعد میری مرضی، میں انہیں جیسے مرضی استعمال کروں۔

سابق وزیراعظم نے واضح کیا کہ انہوں نے ’تحائف بیچ کر پیسوں سے بنی گالہ کی سڑک بنوائی اور گھرکے اطراف باڑ لگوائی۔‘ عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ ’بہت سے تحائف مجھے بنی گالہ رہائش گاہ پر ملے جو میں نے توشہ خانہ میں جمع کرائے۔‘ انہوں نے مسلم لیگ ن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’ساڑھے تین سال میں میرے خلاف کچھ نہیں ملا تو توشہ خانہ نکال لائے جبکہ شریف خاندان نے جاتی عمرا میں سرکاری خرچ سے 70 کروڑ کی دیوار بنوائی تھی۔

انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ 2018 میں توشہ خانہ سے خریداری 15 فیصد رقم کی ادائیگی پر ہوتی تھی جبکہ ہمارے دور میں 50 فیصد پر کی گئی۔‘ عمران خان کی جانب سے یہ وضاحت وزیراعظم شہباز شریف کے اس بیان کے بعد آئی ہے جب انہوں نے گذشتہ دنوں کہا تھا کہ عمران خان نے توشہ خانہ سے ملنے والے تحائف 14 کروڑ روپے میں دبئی میں فروخت کیے۔

’جنرل باجوہ کہتے ہیں کہ یہ نہ کہا کریں کہ ہماری جنگ نہیں تھی‘ صحافیوں سے گفتگو میں عمران خان نے ایک مرتبہ پھر کہا کہ ’امریکہ کی جنگ میں فوج کو نقصان ہوا۔‘ ساتھ ہی انہوں نے سوال کیا: ’جنرل باجوہ کہتے ہیں یہ نہ کہا کریں کہ ہماری جنگ نہیں تھی، شہیدوں کے ورثا کو کیا جواب دوں؟‘

تاہم عمران خان نے فوج سے تعلقات کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے اس تاثر کو مسترد کیا کہ اداروں سے ان کے تعلقات میں تناؤ تھا۔ ان کا کہنا تھاکہ فوج ملک کی ضرورت ہے، فوج کے خلاف کوئی بات نہیں کروں گا۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ دورہ روس پر دفتر خارجہ اور فوج آن بورڈ تھے اور روس جانے سے قبل انہوں نے صبح آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ٹیلیفون پر بات کی تھی۔ بقول عمران خان: ’جنرل باجوہ سے روس یوکرین کشیدگی پر بات ہوئی۔ جنرل باجوہ سے مشورہ لیا کہ موجودہ صورتحال میں دورہ روس پر جانا چاہیے یا نہیں۔‘ انہوں نے بتایا کہ جنرل باجوہ دورہ روس اسی وقت کرنے کے حامی تھے۔

بقول عمران خان: ’روس سے گیس، ہتھیار اور گندم خریدنے کے معاہدے کررہے تھے جبکہ گندم اور تیل 30 فیصد کم قیمت پر ملنے تھے۔‘ واضح رہے کہ رواں برس فروری کے آخر میں جب عمران خان وزیراعظم پاکستان کی حیثیت سے ماسکو کے دورے پر پہنچے تھے تو اسی روز روس نے یوکرین پر حملہ کردیا تھا۔ دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی کافی عرصے سے عروج پر تھی اور اس وقت عمران خان کے دورہ روس کو ملکی و غیر ملکی سفارتی حلقوں میں تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ ساتھ ہی انہوں نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف پانامہ کیس کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس کیس میں ’آرمی چیف مدد نہ کرتے تو سول ادارے شریفوں کے سامنے کھڑے نہ ہوسکتے۔‘ انہوں نے تنقید کی کہ ’نواز شریف فوج کو پنجاب پولیس بنانا چاہتے تھے۔