پاکستان: گاڑیوں، موبائل فونز اور لگژری آئٹمز کی درآمد پر پابندی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 19-05-2022
حکومت کی گاڑیوں، موبائل فونز اور لگژری آئٹمز کی درآمد پر پابندی
حکومت کی گاڑیوں، موبائل فونز اور لگژری آئٹمز کی درآمد پر پابندی

 

 

 اسلام آباد؛ حکومت پاکستان نے تمام گاڑیوں، لگژری آئٹمز اور موبائل فونز کی درآمد پر پابندی کا فیصلہ کیا ہے۔ جمعرات کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ حکومت نے تمام غیر ضروری لگژری آئٹمز پر پابندی لگانے کا فیصلہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’ملک کو ایمرجنسی کی صورتحال ہے۔ معاشی بحالی کے لیے پاکستانیوں کو قربانی دینا ہوگی۔ اولین ترجیح درآمدات پر انحصار کم کرنا ہے۔‘

مریم اورنگزیب نے کہا کہ ’تمام امپورٹڈ موبائل فون پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔‘ انہوں نے کہا کہ اس میں وہ تمام چیزیں شامل ہیں جو عام لوگوں کے استعمال میں نہیں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’موجودہ مہنگائی عمران خان کے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدوں کی وجہ سے ہے۔ چار سال ملکی معیشت کو تباہ کیا گیا۔ ملکی قرضہ 25 ہزار ارب سے 47 ارب تک پہنچ گیا۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ جم اور جیولری، چمڑا، چاکلیٹ، جوسز اور سگریٹ کی درآمد پر مکمل پابندی لگا دی گئی ہے۔ ’بڑی گاڑیوں اور موبائل فونز کی درآمد پر بھی مکمل پابندی لگا دی گئی ہے۔‘ مریم اورنگزیب نے کہا کہ ‏ن لیگ کے دور میں ملکی ترقی کی شرح 6 فیصد تھی، گزشتہ 4 سال میں ملک کی معیشت کو تباہ و برباد کردیا گیا، ملک کے اندر ابھی ایمرجنسی صورتحال ہے،

عوام کو موجودہ صورتحال میں قربانی دینا پڑےگی۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ ’امپورٹڈ اشیا پر پابندی لگانے سے سالانہ چھ ارب ڈالر کا امپیکٹ پڑے گا۔‘ انہوں نے کہا کہ اولین ترجیح امپورٹ کو کم کرنا اور ایکسپورٹ کو بڑھانا ہے اور مقامی صنعت کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ’اس معاشی پلان کا براہ راست کرنٹ اکاؤنٹ خسارے پر پڑے گا۔ اس اقدام سے ڈالر مستحکم ہو گا اور قرضوں پر انحصار کم ہوگا۔

ایک ٹویٹ میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’ہم کفایت شعاری پر عمل کریں گے اور مالی طور پر مضبوط لوگوں کو اس کوشش میں آگے بڑھنا چاہیے تاکہ ہم میں سے کم مراعات یافتہ لوگوں کو یہ بوجھ نہ اٹھانا پڑے جو پی ٹی آئی حکومت نے ان پر ڈالا ہے۔‘

ملک کے قیمتی زرمبادلہ کی بچت ہو گی‘ دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ان کے لگژری آئٹمز پر پابندی کے فیصلے سے ملک کے قیمتی زرمبادلہ کی بچت ہو گی۔

ایک ٹویٹ میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’ہم کفایت شعاری پر عمل کریں گے اور مالی طور پر مضبوط لوگوں کو اس کوشش میں آگے بڑھنا چاہیے تاکہ ہم میں سے کم مراعات یافتہ لوگوں کو یہ بوجھ نہ اٹھانا پڑے جو پی ٹی آئی حکومت نے ان پر ڈالا ہے۔‘‘