پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان چھ معاہدے

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 24-08-2025
پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان چھ معاہدے
پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان چھ معاہدے

 



 

 ڈھاکہ:پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے لیے چھ اہم معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے ہیں۔ یہ معاہدے پاکستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار کے بنگلہ دیش کے دورے کے دوران طے پائے، جہاں ان کا استقبال بنگلہ دیش کے مشیر برائے امور خارجہ توہید حسین نے کیا۔یہ دورہ پاکستان کے کسی بھی وزیر خارجہ کا گزشتہ 13 سالوں میں پہلا دورۂ ڈھاکہ ہے، جو دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔ 

معاہدوں کی تفصیلات

  1. سفارتی پاسپورٹ ہولڈرز کے لیے ویزا چھوٹ کا معاہدہ
    دونوں ممالک کے سفارتی اور سرکاری پاسپورٹ رکھنے والے افراد کو ویزے سے استثنیٰ حاصل ہوگا، جس سے سرکاری سطح پر روابط میں آسانی آئے گی۔

  2. تجارتی تعاون کے لیے مشترکہ ورکنگ گروپ کا قیام
    ایک باقاعدہ ورکنگ گروپ تشکیل دیا جائے گا جو دو طرفہ تجارت کو فروغ دینے، تجارتی رکاوٹوں کو کم کرنے اور سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرے گا۔

  3. سفارتی تربیت میں اشتراک
    پاکستان اور بنگلہ دیش کی فارن سروس اکیڈمیز کے درمیان ایک معاہدہ ہوا ہے جس کے تحت سفارتکاروں کی تربیت اور تجربات کا تبادلہ کیا جائے گا۔

  4. میڈیا تعاون کا معاہدہ
    پاکستان کی ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (APP) اور بنگلہ دیش کی سنگباد سنگستھا (BSS) کے درمیان میڈیا، خبر رسانی اور تربیت کے شعبے میں تعاون بڑھے گا۔

  5. اسٹریٹیجک اسٹڈیز کے اداروں میں شراکت داری
    اسلام آباد کے انسٹیٹیوٹ آف اسٹریٹیجک اسٹڈیز (ISSI) اور ڈھاکہ کے BIISS کے مابین ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے، جس سے پالیسی ریسرچ، سیمینارز، اور تجزیاتی رپورٹوں کا تبادلہ ممکن ہوگا۔

  6. ثقافتی تبادلوں کا پروگرام
    دونوں ممالک نے ایک نئے ثقافتی تبادلہ پروگرام کا آغاز کیا ہے جس کے تحت فنکاروں، ادیبوں، طلبا، اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ افراد کے وفود کا تبادلہ کیا جائے گا۔

وزارت خارجہ کا مؤقف

پاکستان کی وزارت خارجہ کے مطابق، یہ معاہدے دونوں ممالک کے درمیان "دوستی اور ہم آہنگی پر مبنی تعاون کا نیا باب کھولیں گے" اور خطے میں امن و ترقی کو فروغ دیں گے۔یہ معاہدے پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تعلقات کو ایک نئی جہت دینے کی جانب ایک مثبت قدم سمجھے جا رہے ہیں۔ تجارتی، سفارتی، ثقافتی اور تعلیمی میدانوں میں اشتراک سے دونوں ممالک کو یکساں فوائد حاصل ہونے کی امید ہے۔