'اومی کرون کی دہشت: دنیا نے بنایاجنوبی افریقہ سے 'محفوظ فاصلہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 27-11-2021
'اومی کرون کی دہشت: دنیا نے بنایاجنوبی افریقہ سے 'محفوظ فاصلہ
'اومی کرون کی دہشت: دنیا نے بنایاجنوبی افریقہ سے 'محفوظ فاصلہ

 

 

آواز دی وائس : نئی دہلی

کورونا کی نئی قسم ارمی کون نے  ایک بار پھر دنیا کو ہائی الرٹ کی صورتحال میں لاکھڑا کیا ہے۔جنوبی افریقہ سے ابھرنے والی یہ قسم اب دنیا کے لیے نیا خطرہ بن سکتی ہے ۔اس لیے دنیا بھر میں اب جنوبی افریقہ سے محفوظ فاصلہ بنانے کا عمل شروع ہوگیا ہے۔ متعدد ممالک نے جنوبی افریقہ کے لیے اپنی پروازوں کو بند کردیا ہے۔احتیاطی اقدام شروع ہوگئے ہیں اور جنوبی افریقہ کی فضا سے بھی دور رہنے کا اعلان کیا جارہا ہے۔ پچھلے دو دنوں میں ایک درجن سے زیادہ ممالک نے پروازوں کو روک دیا ہے۔ 

برطانیہ، سنگاپور اور جاپان بھی ان ممالک میں شامل ہیں جنہوں نے قرنطینہ کی شرائط کو سخت کرنے کے ساتھ ساتھ جنوبی افریقہ اور اس کے پڑوسی ممالک سے آنے والی پروازوں پر پابندیاں عائد کردی ہیں۔برطانیہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ جنوبی افریقہ اور اس کے پانچ پڑوسی ممالک سے اپنے ملک میں آنے والی پروازوں پر پابندی عائد کررہے ہیں جس کا اطلاق جمعہ کی دوپہر سے ہو گا اور حال ہی میں اس خطے سے آنے والے تمام افراد کا کورونا کا ٹیسٹ ہو گا۔

جرمنی نے بھی پابندیوں کے نفاذ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنوبی افریقہ سے آنے والی پروازوں سے صرف جرمن شہریوں کو ملک میں داخلے کی اجازت ہو گی اور انہیں 14دن قرنطینہ میں رہنا ہو گا۔جرمنی میں حال ہی میں کورونا وائرس کے کیسز تیزی سے رپورٹ ہوئے ہیں اور وہاں وائرس سے ہلاکتوں کی مجموعی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔اٹلی کے وزیر صحت نے کہا کہ جنوبی افریقہ سمیت سات افریقی ممالک سے اٹلی میں داخلے پر پابندی عائد کردی گئی ہے اور جو لوگ بھی گزشتہ 14 دنوں کے دوران مذکورہ ممالک میں رہے ہیں، ان پر اس پابندی کا اطلاق ہو گا جبکہ نیدرلینڈز بھی اسی طرح کی پابندی کے نفاذ کی منصوبہ بندی کررہا ہے۔

 اسی طرح جاپان نے بھی وائرس سے بچاؤ کے لیے اپنے ملک کے شہریوں کے لیے پابندیوں کے نفاذ کا اعلان کردیا ہے کیونکہ انہوں نے ابھی تک غیرملکیوں کو اپنے ملک کے لیے سفر کی اجازت نہیں دی۔

دنیا میں سب سے زیادہ ویکسین لگانے والے ممالک میں سے ایک اسرائیل نے جمعہ کو اعلان کیا کہ ان کے ملک میں اس نئی طرز کا پہلا کیس رپورٹ ہوا ہے اور جس شخص میں وائرس کی اس نئی طرز کی تشخیص ہوئی ہے وہ ملاوی سے اسرائیل پہنچا تھا، مذکورہ مسافر اور دیگر دو مشتبہ افراد کو آئسولیشن میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے، ان تینوں کو ویکسین لگائی جا چکی تھی۔

 متعدی امراض کے ماہر ڈاکٹر فاوچی نے کہا ہے کہ امریکی طبی حکام نئے کورونا ویرینٹ پر جنوبی افریقہ کے ماہرین سے بات چیت کر رہے ہیں۔

امریکی میڈیا سے انٹرویو میں ڈاکٹر فاوچی نے مزید کہا کہ سفری پابندی سے متعلق ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔انھوں نے مزید کہا کہ ابھی کوئی اشارہ نہیں ملا کہ نیا ویرینٹ پہلے ہی امریکا میں موجود ہے۔ ڈاکٹر فاوچی کے مطابق یہ ابھی واضح نہیں کہ نیا ویرینٹ موجودہ ویکسین کے خلاف مزاحمت کرنے والا ہے۔ واضح ہے کہ جنوبی افریقہ میں کورونا وائرس کی نئی قسم کے تیزی سے پھیلنے کا انکشاف ہوا ہے۔

سائنسدانوں اور طبی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ نئے ویرینٹ پر ویکسین کا زیادہ اثرنہیں ہورہا جبکہ صورتحال پر غور کے لیے عالمی ادارہ صحت نے ہنگامی اجلاس بلالیا ہے۔

 جنوبی افریقا کے نئے کورونا ویرینٹ میں بڑی تعداد میں میوٹیشنز ہوئی ہے، عالمی ادارہ صحت

 برطانیہ نے 6 افریقی ممالک کو آج سے ریڈ لسٹ میں شامل کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ ساؤتھ افریقہ، نمیبیا، بوٹسوانا، ایسواتینی اور زمبابوے سے آنے والی پروازوں پر عارضی طور پر پابندی بھی عائد کی گئی ہے۔کورونا وائرس کی نئی ویرینٹ پر اسرائیلی وزیراعظم نے ہنگامی صورتحال سے خبردار کردیا۔ نفتالی بینیٹ نے کہا ہے کہ ملک اس وقت ہنگامی حالت کے دہانے پر ہے۔

 اسرائیلی وزیراعظم نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں کورونا کے نئے ویرینٹ کے کچھ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ نئے ویرینٹ سے متاثرہ ایک اسرائیلی شہری کو دو ماہ قبل ہی فائزر کا بوسٹر شاٹ لگایا گیا تھا۔ اسرائیل نے اپنے شہریوں کے جنوبی افریقہ جانے اور افریقی ریجن سے اسرائیل آنے والوں پر پابندی لگانے کا اعلان کیا ہے۔

بحرین نے لگائی پابندی

محکمہ شہری ہوابازی نے کورونا وائرس کی نئی شکلوں کو پھیلنے سے روکنے کےلیے جنوبی افریقہ سمیت مزید چھ ممالک سے آنے والے مسافروں کے ملک میں داخلے پر پابندی لگادی ہے۔محکمہ شہری ہوابازی نے چھ ملکوں کے مسافروں پر پابندی لگانے کا فیصلہ قومی میڈیکل کمیٹی کی سفارش پر کیا ہے۔بیان میں کہا گیا کہ جنوبی افریقہ ، نمبیا، بوتسوانا، زمبابوے، لیسوتو اوراسواتینا سے بحرین آمد پر پابندی لگائی گئی ہے۔

محکمہ شہری ہوابازی کا کہنا ہے کہ ’ممنوعہ ممالک کی فہرست میں شامل تمام ملکوں سے آنے والے مسافر ریڈ لسٹ کر دیے گئے ہیں؎ کسی بھی پرواز سے ممنوعرہ ممالک سے کوئی بحرین نہیں آسکتا‘۔محمکمہ شہری ہوابازی کا کہنا ہے کہ’ اس سے بحرین کے اقامہ ہولڈرز، بحرینی شہری مستثنیٰ ہوں گے۔ ان کی آمد پر خصوصی حفاظتی اقدامات کیے جائیں گے۔

بیان میں محکمہ شہری ہوابازی نے مزید کہا کہ ’وزارت صحت نے اپنی سرکاری ویب سائٹ پر بحرین آمد کی کارروائی اور اس کے ضوابط کی تفصیلات جاری کی ہے ۔ اس سے رجوع کیا جا سکتا ہے۔

سعودی عرب نے جنوبی افریقہ سمیت 7 ملکوں سے پروازیں معطل کردیں

سعودی عرب نے جمعے کو کورونا وائرس کی نئی قسم کے باعث جنوبی افریقہ سمیت سات افریقی ملکوں سے پروازوں کی آمد ورفت معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔وزارت داخلہ نے بیان میں کہا کہ’ جنوبی افریقہ ،نمبیاِ، زمبابوے، موزمیبق، بوتسوانا اور اسواتنیا اور لیسوتو سے پروازیں سعودی عرب آسکیں گی اور نہ ان ممالک کے لیے کوئی پرواز چلے گی‘۔

سعودی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ’ ممنوعہ ممالک سے سعودی شہریوں کے سوا کسی کو بھی برارہ راست یا بالواسطہ آنے کی اجازت نہیں ہو گی البتہ ممنوعہ ممالک سے آنے والے مسافروں نے ایسے کسی ملک میں 14 روز گزار لیے گئے ہوں جہاں سے مملکت آنے کی اجازت ہے تو انہیں سعودی عرب میں داخل ہونے دیا جائے گا تاہم ان پر مقررہ صحت ضوابط نافذ ہوں گے۔

 اردن بھی محتاط

اردن نے بھی جنوبی افریقہ سمیت 7 ممالک پر سفری پابندیاں لگائی ہیں جو اتوار 28 نومبر سے نافذ ہوں گی‘۔بیان میں کہا گیا کہ پابندیوں کی سفارش وزارت صحت نے کی ہے۔ واضح رہے کہ کورونا وائرس کی نئی شکل جنوبی افریقہ اور اور اس کے پڑوسی ملکوں میں تیزی سے پھیل رہی ہے اور یہ ان دنوں اردن سمیت دنیا کے بیشتر ملکوں رائج ڈیلٹا وائرس سے کہیں زیادہ تیزی سے پھیل رہی ہے۔ اردن کی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ’ ممنوعہ ملکو ں سے اردن کے شہریوں کے سوا کسی کو بھی برارہ راست آنے کی اجازت نہیں ہوگی البتہ کسی دوسرے محفوظ ملک میں گزارنے والے اردن آسکیں گی جبکہ اردن کے رہائشیوں کو اپنے خرچ پر ہوٹل قرطینہ کرنا ہوگا‘۔